لبنان میں بینکوں پر حملے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے

شہری اور سیکورٹی فورسز کو لبنانی اور مہجر بینک کے سامنے جمع دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شہری اور سیکورٹی فورسز کو لبنانی اور مہجر بینک کے سامنے جمع دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لبنان میں بینکوں پر حملے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے

شہری اور سیکورٹی فورسز کو لبنانی اور مہجر بینک کے سامنے جمع دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شہری اور سیکورٹی فورسز کو لبنانی اور مہجر بینک کے سامنے جمع دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لبنان میں بینک کی شاخوں میں اپنے پیسے جمع کرنے والوں کے ذریعہ ہنگامہ آرائی کا معاملہ قابو سے باہر ہو گیا اور یہ معاملہ ایک خطے سے دوسرے علاقے میں پھیل گیا؛ کیونکہ کل چھ لوگوں نے مختلف شاخوں پر حملہ کیا ہے اور اسی وجہ سے لبنان بینک ایسوسی ایشن نے اپنی شاخوں کو اگلے ہفتہ تین دن کے لئے بند کرنے کا فیصلہ لیا ہے اور خاتون وزیر داخلہ بسام مولوی کے ذریعہ حکومت نے دراندازی کے پیچھے سیاست کرنے کی طرف اشارہ کیا ہے جو ان حملوں کے پیچھے کھڑے ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ فوج کے ایک لیفٹیننٹ نے اپنی جمع پونجی حاصل کرنے کی کوشش میں جبل لبنان کے شحیم علاقہ میں مہجر اور لبنان بینک کی ایک شاخ پر دھاوا بول دیا ہے۔

کل ان حملوں کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب ایک جمع کنندہ جنوب میں غازیہ کے علاقے میں ایک بینک میں داخل ہوا جہاں اس نے اپنی جمع رقم میں سے 19,200 ڈالر حاصل کرنے اور سیکیورٹی فورسز کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے پہلے ملازمین کے سامنے پلاسٹک کے ہتھیار کا استعمال کیا اور ایک دوسرے شخص نے بیروت کے ایک نئے راستہ میں لبنان اور مہجر کی ایک اور شاخ میں حملہ کیا اور تیسرے مسلح شخص نے حمرہ میں اسی بینک کی دوسری شاخ میں گھس کر حملہ کیا اور چوتھی شخص نے رملاء بیضاء کے لبنان اور خلیج بینک میں حملہ کیا اور پانچویں شخص نے جنوبی مضافات میں لبنان اور فرانس بینک پر حملہ کیا اور چھٹے نے شہر شحیم میں حملہ کیا۔(۔۔۔)

ہفتہ 20 صفر المظفر 1444ہجری -  17 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15999]     



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]