برطانوی پارلیمنٹ نے چین کو الوداعی تقریب سے کا محروم

ہانگ کانگ میں برطانوی قونصل خانے کے باہر ایک شخص کو ملکہ الیزابتھ کے لئے گلاب کے پھول بچھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ہانگ کانگ میں برطانوی قونصل خانے کے باہر ایک شخص کو ملکہ الیزابتھ کے لئے گلاب کے پھول بچھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

برطانوی پارلیمنٹ نے چین کو الوداعی تقریب سے کا محروم

ہانگ کانگ میں برطانوی قونصل خانے کے باہر ایک شخص کو ملکہ الیزابتھ کے لئے گلاب کے پھول بچھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ہانگ کانگ میں برطانوی قونصل خانے کے باہر ایک شخص کو ملکہ الیزابتھ کے لئے گلاب کے پھول بچھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
برطانوی پارلیمنٹ نے ایک سرکاری چینی وفد کو ملکہ الیزابتھ دوم کے تابوت کا الوداعی جائزہ لینے کے لئے ویسٹ منسٹر ہال میں داخل ہونے سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس اقدام کی وجہ سے لندن اور بیجنگ کے درمیان کشیدگی بڑھنے کا خطرہ منڈلانے لگا ہے اور ہاؤس آف کامنز کے اسپیکر لنڈسے ہوئل نے چینی وفد کو ویسٹ منسٹر ہال میں داخل ہونے سے روک دیا جہاں ملکہ کا تابوت دفن کیا گیا ہے اور یہ بیجنگ کی جانب سے ہاؤس آف کامنز کے پانچ اراکین اور ہاؤس آف کامنز کے دو اراکین پر عائد پابندیوں کے پس منظر میں ہوا ہے۔

گزشتہ سال چین نے نو برطانویوں پر پابندیاں عائد کیا تھا جن میں سات ارکان پارلیمنٹ بھی شامل تھے؛ کیونکہ ان لوگوں نے بیجنگ پر مسلم اویغور اقلیت پر ظلم وستم ڈھانے کا الزام لگایا تھا اور ہوئل اور پھر لارڈ میکفیل نے جواب میں چینی سفیر جینگ زیگنگ کے برطانوی پارلیمنٹ میں داخلے پر پابندی لگا دی تھی اور بیجنگ نے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ قرار دیا تھا۔(۔۔۔)

ہفتہ 20 صفر المظفر 1444ہجری -  17 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15999]     



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]