گذشتہ کچھ عرصے میں شام پر اسرائیلی حملوں میں شدت دیکھنے میں آئی ہے جس میں بظاہر ان فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جہاں ایرانی میزائلوں کو تیار کیا جاتا ہے اور ان میں بہتری لائی جاتی ہے۔ یہ ان معلومات کی روشنی میں سامنے آیا ہے کہ روس نے شام سے میزائل بیٹریاں واپس لے کر یوکرین کو منتقل کر دی ہیں۔جس سے شام کی فضائی حدود میں اسرائیل کی آزادانہ نقل و حرکت مزید آسان ہوگئی ہے۔
شام کے ایک فوجی ذریعے نے سرکاری خبر رساں ایجنسی (سانا) کو بتایا کہ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب اسرائیل نے "بحیرہ طبریہ کے شمال مشرقی سمت سے میزائلوں کے ساتھ فضائی حملہ کیا، جس میں دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے اور دمشق شہر کے جنوب میں کچھ مقامات کو نشانہ بنایا گیا، اس دوران پانچ فوجی جان بحق ہوگئے"۔ دوسری جانب شام میں انسانی حقوق کی رصد گاہ" کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب الغسولہ فارموں اور دمشق کے دیہی علاقوں میں السیدہ زینب اور الکسوہ کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، جہاں ایران کی وفادار ملیشیا جمع ہیں۔
جبکہ اسرائیل نے کل دمشق پر نئی بمباری کی تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کر دیا۔ "رائٹرز" ایجنسی نے سفارتی اور علاقائی انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل نے شام کے ہوائی اڈوں پر اپنے حملے تیز کر دیئے ہیں تاکہ "حزب اللہ" سمیت شام اور لبنان میں تہران کا اپنے اتحادیوں کو ہتھیاروں کی فراہمی کے لیے فضائی سپلائی لائنوں کے بڑھتے ہوئے استعمال کو روکا جا سکے۔ (...)
اتوار - 22 صفر 1444ہجری - 18 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16000]