ایران کے مظاہروں کا دائرہ بڑھنے کے ساتھ حکام اپنے ظلم وزیادتی کو ہوا دے رہے ہیں

گزشتہ جمعہ کو نوجوان خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد تہران میں درجنوں افراد کو احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ جمعہ کو نوجوان خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد تہران میں درجنوں افراد کو احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ایران کے مظاہروں کا دائرہ بڑھنے کے ساتھ حکام اپنے ظلم وزیادتی کو ہوا دے رہے ہیں

گزشتہ جمعہ کو نوجوان خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد تہران میں درجنوں افراد کو احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ جمعہ کو نوجوان خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد تہران میں درجنوں افراد کو احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
اخلاقی پولیس کے ہاتھوں نوجوان خاتون محسا امینی کی گرفتاری کے بعد ایران میں ہونے والے مظاہرے ملک بھر میں پھیل گئے ہیں جبکہ اس واقعے کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی گئی ہے۔

سخت حفاظتی ماحول کے باوجود گزشتہ روز مرکزی تہران میں مظاہرے دوبارہ زور پکڑ گئے ہیں اور مظاہرین نے حکومت کی مذمت میں نعرے لگائے اور پولیس اور بسیج فورسز نے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کیا اور متعدد یونیورسٹیوں میں بھی جھڑپیں ہوئیں۔

جمعہ کو امینی کی موت کی اطلاع اس وقت ملنے کے بعد عوام غم وغصہ کی کیفیت میں ہو گئی جب انہیں پولیس نے خواتین کے لئے سخت لباس کوڈ نافذ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

ایک طرف سوشل نیٹ ورکس پر ویڈیوز میں ملک بھر کے مظاہروں کو وسیع پیمانہ پر دکھایا گیا اور دوسرے طرف حکام نے انہیں دبانے کی دھمکی دی جیسا کہ پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے فسادات کے سلسلہ میں سخت ردعمل کی ضرورت کی بات کی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 25 صفر المظفر 1444ہجری -  21 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16003]     



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]