احتجاجی مظاہروں کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ کے باوجود ایرانیوں نے حفاظتی اقدامات سے انکار کیا ہے

مظاہرین کو پرسو روز وسطی تہران میں ایک گلی میں آگ زنی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
مظاہرین کو پرسو روز وسطی تہران میں ایک گلی میں آگ زنی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

احتجاجی مظاہروں کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ کے باوجود ایرانیوں نے حفاظتی اقدامات سے انکار کیا ہے

مظاہرین کو پرسو روز وسطی تہران میں ایک گلی میں آگ زنی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
مظاہرین کو پرسو روز وسطی تہران میں ایک گلی میں آگ زنی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
مسلسل پانچویں دن ایرانیوں نے سخت حفاظتی گرفت کی خلاف ورزی کی اور وہ اس نوجوان خاتون کی موت کے بعد حکومت کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کے لئے سڑکوں پر نکل آئے جو "اخلاقی پولیس" کے ہاتھوں گرفتار ہوئی تھی اور سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے کم از کم 9 افراد ہلاک ہو گئے اور حراست میں لئے گئے افراد کی تعداد پر تنازع برپا ہو چکا ہے۔

بے ساختہ مظاہروں کا دائرہ پورے ملک میں پھیل گیا ہے جبکہ پولیس فورسز نے مظاہرین کے شہروں کے وسط میں پیش قدمی کے پیش نظر تشدد میں شدت پیدا کی ہے اور احتجاجی مظاہروں کے دوران لی گئی ریکارڈنگ میں سیکورٹی فورسز اور شہریوں کے لباس میں عناصر کی جانب سے مظاہرین کا مقابلہ کرنے کے لئے لائیو گولہ بارود کے استعمال کو ریکارڈ کیا گیا ہے اور اسی طرح فسادات کی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھیوں، شکاری رائفلوں اور مرچ سپرے کا بھی استعمال کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 26 صفر المظفر 1444ہجری -  22 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16004]    



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]