ہشام سلیم ایک گرہ چھوڑ گئے... اور "گونجتی ہنسی"

ہشام سلیم
ہشام سلیم
TT

ہشام سلیم ایک گرہ چھوڑ گئے... اور "گونجتی ہنسی"

ہشام سلیم
ہشام سلیم

مصری فنکار برادری نے کل (بروز جمعرات) فنکار ہشام سلیم کو الوداع کیا، وہ گزشتہ دو سالوں میں کینسر کے خلاف لڑنے والی شدید جنگ کے اختتام پر لکھی  موت پر اپنے ساتھیوں اور محبت کرنے والوں کے دلوں میں ایک گرہ اور معصوم ہنسی، جس کی بازگشت اب بھی چاروں طرف گونجتی ہے، چھوڑ کر خاموشی سے رخصت ہوگئے۔ ان کی شناخت ان کی زندگی کی اس ٹیپ سے ہے جسے سنیما نے دستاویزی شکل دی، جو بچپن کی معصومیت سے شروع ہو کر نوجوانی اور جوانی تک، پھر پختگی اور یہاں تک کہ وقت گزرنے کے ساتھ ان کے چہرے کے خدوخال میں تبدیلی تک کو محفوظ کیا۔
فنکاروں، کھلاڑیوں اور عوامی شخصیات کی ایک بڑی تعداد نے مرحوم فنکار کو ان کے نمایاں ترین فنکارانہ کرداروں اور ان کے جرات مندانہ انسان دوست موقف کو یاد کرتے ہوئے مؤثر الفاظ کے ساتھ ان کی تعزیت کی۔(...)

جمعہ - 27 صفر 1444 ہجری - 23 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16005]
 



مصنوعی ذہانت سے عالمی سطح پر 300 ملین ملازمتوں کو خطرہ ہے... اور اس کے ساتھ ساتھ میڈیا کی ساکھ کو بھی

کانفرنس کے شرکاء (الشرق الاوسط)
کانفرنس کے شرکاء (الشرق الاوسط)
TT

مصنوعی ذہانت سے عالمی سطح پر 300 ملین ملازمتوں کو خطرہ ہے... اور اس کے ساتھ ساتھ میڈیا کی ساکھ کو بھی

کانفرنس کے شرکاء (الشرق الاوسط)
کانفرنس کے شرکاء (الشرق الاوسط)

تیونس میں عرب اسٹیٹس براڈکاسٹنگ یونین کے زیر اہتمام "تیسری سالانہ کانفرنس برائے عرب میڈیا پروفیشنلز" کے دوران درجنوں بین الاقوامی میڈیا اور جدید مواصلات و ٹیکنالوجی کے ماہرین نے عرب میڈیا کے شعبے اور ذرائع ابلاغ کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی معیشت پر "مصنوعی ذہانت" کے استعمال کے پھیلاؤ کے مثبت اور منفی اثرات پر تبادلہ خیال کیا۔

عرب سٹیٹس براڈکاسٹنگ یونین کے صدر اور سعودی ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن کارپوریشن کے سی ای او محمد فہد الحارثی نے "الشرق الاوسط" کو انٹرویو دیتے ہوئے عرب اور بین الاقوامی دنیا میں میڈیا اور کمیونیکیشن حکام کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کے رازوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے انکشاف کیا کہ ذرائع ابلاغ کے مواد کو "مصنوعی ذہانت" اور مواصلات کے جدید ذرائع کے ذریعے اربوں لوگوں تک بآسانی پہنچایا جا رہا ہے۔

انٹرویو کا متن حسب ذیل ہے:

*آپ کی رائے میں، عرب اسٹیٹس براڈکاسٹنگ یونین "مصنوعی ذہانت" اور  اس کے میڈیا، عوام اور معاشروں پر اثرات جائزہ لینے کے لیے ایک بہت بڑی تکنیکی میڈیا کانفرنس کے انعقاد سے کیا پیغام دے رہی ہے؟(...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]