مشرقی القدس (یروشلم) بین الاقوامی قانون کے مطابق مقبوضہ علاقہ ہے: ابو الغیط

احمد ابو الغیط (عرب لیگ)
احمد ابو الغیط (عرب لیگ)
TT

مشرقی القدس (یروشلم) بین الاقوامی قانون کے مطابق مقبوضہ علاقہ ہے: ابو الغیط

احمد ابو الغیط (عرب لیگ)
احمد ابو الغیط (عرب لیگ)

عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے کل کہا کہ "مشرقی القدس (یروشلم) بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ علاقہ ہے اور اس کے ساتھ کسی دوسری صورت میں برتاؤ کرنا جائز نہیں ہے۔" انہوں نے "ٹویٹر" پر اپنے ذاتی صفحے پر ایک پوسٹ میں مزید کہا کہ "جو لوگ بین الاقوامی قانون کے احترام کا مطالبہ کرتے ہیں انہیں دوہرا معیار لاگو نہیں کرنا چاہیے۔"
عرب لیگ سیکرٹری جنرل نے جمعرات کے روز نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے ضمن میں کوسوو کی خاتون صدر فیوزا عثمانی کا خیر مقدم کیا۔
لیگ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان جمال رشدی نے کہا کہ ابو الغیط نے "کوسوو کی خاتون صدر کی طرف سے مزید بین الاقوامی اعتراف اور علاقائی و بین الاقوامی تعلقات کے حصول کے لیے اپنے ملک کی کوششوں کے بارے میں دی گئی بریفنگ کو سنا۔"(...)

اتوار - 29 صفر 1444 ہجری - 25 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16007]
 



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]