سعودی عرب اور جرمنی کا توانائی کی شراکت داری کو گہرا کرنے پر تبادلہ خیال

محمد بن سلمان نے جدہ میں شولز کے ساتھ پیش رفت اور دو طرفہ تعاون کا جائزہ لیا

شہزادہ محمد بن سلمان گزشتہ روز جدہ میں جرمن چانسلر اولاف شولز سے ملاقات کرتے ہوئے (ڈی.پی.اے)
شہزادہ محمد بن سلمان گزشتہ روز جدہ میں جرمن چانسلر اولاف شولز سے ملاقات کرتے ہوئے (ڈی.پی.اے)
TT

سعودی عرب اور جرمنی کا توانائی کی شراکت داری کو گہرا کرنے پر تبادلہ خیال

شہزادہ محمد بن سلمان گزشتہ روز جدہ میں جرمن چانسلر اولاف شولز سے ملاقات کرتے ہوئے (ڈی.پی.اے)
شہزادہ محمد بن سلمان گزشتہ روز جدہ میں جرمن چانسلر اولاف شولز سے ملاقات کرتے ہوئے (ڈی.پی.اے)

جرمنی سعودی عرب کے ساتھ اپنی توانائی کی شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ چانسلر اولاف شولز کا نمایاں ترین بیان تھا، انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ پیش رفت اور دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
شولز نے خلیج کے دورے کا آغاز ہفتے کے روز بحیرہ احمر کے شہر جدہ سے شروع کیا۔
سعودی پریس ایجنسی (واس) کے مطابق، سعودی وزراء کونسل کے نائب وزیراعظم ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جرمن چانسلر کا خیر مقدم کیا، اور ملاقات کے دوران سعودی - جرمن تعلقات کے مختلف پہلوؤں اور دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری کے شعبوں کا جائزہ لیا گیا۔ ملاقات میں دوطرفہ تعاون کے امکانات اور "وژن 2030" کے مطابق اسے فروغ دینے کے مواقع پر بات چیت کی، اس کے علاوہ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ہونے والی تازہ ترین پیشرفت اور بین الاقوامی امن و استحکام کے حصول کے لیے کوششوں کا جائزہ لیا اور اسی طرح دونوں فریقوں نے متعدد مسائل اور مشترکہ دلچسپی کے اہم امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔(...)

پیر - یکم ربیع الاول 1444ہجری - 26 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [1608]
 



دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
TT

دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز ماسکو کے زیر کنٹرول ملک کے مشرق میں واقع سب سے بڑے شہر دونیتسک کے ایک بازار پر یوکرین کے حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پھیلی تصاویر میں زمین پر پڑی کئی خون آلود لاشوں کو اور شیشے کے بکھرے ہوئے ٹکڑوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ دونیتسک ریجن کے گورنر ڈینس پوشیلن نے کہا: "خصوصی معلومات میں 25 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ جب کہ دیگر 20 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن میں معمولی نوعیت کے زخمی ہونے والے دو بچے بھی شامل ہیں(...) بازار کو اتوار کے روز ایک ایسے وقت میں نشانہ بنایا گیا جب یہ زیادہ پُرہجوم تھا۔"

دوسری جانب مشرقی یوکرین کے علاقے خارکیف میں روسی فوج نے کوبیانسک میں کراخمالنوئے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان کیا ہے، جو کہ دونیتسک کے علاقے (مشرقی یوکرین) میں ایک اور چھوٹے سے گاؤں ویسلائے پر کنٹرول کے اعلان کے چند روز بعد ہے۔ جب کہ کیف روسی پیش قدمی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]