محمد بن سلمان بنے سعودی عرب کے وزیراعظمhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3900091/%D9%85%D8%AD%D9%85%D8%AF-%D8%A8%D9%86-%D8%B3%D9%84%D9%85%D8%A7%D9%86-%D8%A8%D9%86%DB%92-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%DA%A9%DB%92-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D8%B9%D8%B8%D9%85
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے شاہی احکامات جاری کئے ہیں جن میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو وزراء کونسل کی صدارت سنبھالنے، کونسل کی تشکیل نو کرنے اور وزراء کونسل کے ان اجلاسوں کی صدارت کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے جن شاہ سلمان شرکت کرتے تھے اور سعودی ولی عہد کی بطور وزیر اعظم تقرری عمل میں (بنیادی قانون گورننس کے آرٹیکل (56) کی شق کے استثناء کے ساتھ آئی ہے اور کونسل آف منسٹرز سسٹم میں موجود متعلقہ دفعات سے استثناء کے طور پر ہوئ ہے۔ یہ خادم حرمین شریفین کی طرف سے جاری کیے گئے تین شاہی احکامات کے ضمن میں آیا ہے جو بنیادی قانون گورننس، وزراء کونسل کے قانون، متعلقہ شاہی احکامات اور مفاد عامہ کی ضرورت پر مبنی ہے اور اس بات کا بھی علم ہونا چاہئے کہ وزراء کونسل کی تشکیل نو ایک قدرتی اور روٹینی طریقۂ کار ہے جو کونسل کے نظام کے مطابق ہر 4 سال (حکومت کی ایک مدت میں) میں لیا جاتا ہے۔
زیادہ تر وزراء جو پچھلی کونسل کے ممبر تھے اپنے عہدوں پر برقرار رہے سوائے وزارت دفاع کے جو شہزادہ خالد بن سلمان بن عبد العزیز کو سونپی گئی ہے اور وزارت تعلیم جسے یوسف بن عبد اللہ بن محمد البنیان نے سنبھالا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)