روس نے ترکی کی سرحد پر شامی اپوزیشن پر کیا حملہ

شامی ترک سرحد کے قریب ادلب کے شمال میں روسی فضائی حملوں کا نشانہ بننے والی جگہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شامی ترک سرحد کے قریب ادلب کے شمال میں روسی فضائی حملوں کا نشانہ بننے والی جگہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

روس نے ترکی کی سرحد پر شامی اپوزیشن پر کیا حملہ

شامی ترک سرحد کے قریب ادلب کے شمال میں روسی فضائی حملوں کا نشانہ بننے والی جگہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شامی ترک سرحد کے قریب ادلب کے شمال میں روسی فضائی حملوں کا نشانہ بننے والی جگہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روسی طیاروں نے شامی اپوزیشن دھڑے کے ایک کیمپ پر شامی ترک سرحد سے ایک کلومیٹر سے زیادہ کے فاصلے پر حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں حزب اختلاف اور عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں ہیں اور ترکی کی سرحد کے اتنے قریب ہونے والے حملوں کی وجہ سے ان اپوزیشن دھڑے غم وغصے سے پھوٹ پڑے ہیں جن کا خیال تھا کہ سرحد سے ان کی قربت نے انہیں زیادہ تحفظ فراہم کیا ہے۔

ادلب کے شمال میں باب الہوی اسپتال کے طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ ترکی کی سرحد کے قریب کیمپوں کو نشانہ بنانے والے روسی حملوں کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت 8 شہری شدید زخمی ہوئے ہیں۔

اسی سلسلہ میں کلبیت کے سرحدی علاقے میں الامل کیمپ کے ڈائریکٹر محمد الحسون نے کہا ہے کہ روسی جنگجوؤں نے اچانک کلبیت میں بے گھر ہونے والے کیمپوں کے احاطے کے علاقہ پر زیادہ دھماکہ خیز ویکیوم میزائل داغنا شروع کر دیا جو ترکی کی سرحد سے صرف ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ہے جس سے بے گھر ہونے والوں میں بڑی خوف و ہراس کی کیفیت پیدا ہو چکی ہے اور انہوں نے نشاندہی کی ہے کہ شام-ترکی کی سرحد کے بالکل قریب کیمپوں پر چھاپوں میں یہ کشیدگی اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے اور یہ بھی کہا کہ بے گھر ہونے والے لوگوں کا خیال ہے کہ روسی جنگجوؤں کو سرحد تک پہنچنے کی اجازت نہیں ہے اور حیرت کی بات ہے کہ ان حملوں کے بارے میں ترک خاموش ہے۔(۔۔۔)

بدھ 03 ربیع الاول 1444ہجری -  28 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16010]    



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]