متحدہ عرب امارات اور عمان 16 معاہدوں کے ذریعے اپنے تعاون کو مضبوط کر رہے ہیں

محمد بن زاید کے دورہ مسقط کے ضمن میں

سلطان طارق بن ہیثم اور شیخ محمد بن زاید گزشتہ روز اپنی ملاقات کے دوران (وام)
سلطان طارق بن ہیثم اور شیخ محمد بن زاید گزشتہ روز اپنی ملاقات کے دوران (وام)
TT

متحدہ عرب امارات اور عمان 16 معاہدوں کے ذریعے اپنے تعاون کو مضبوط کر رہے ہیں

سلطان طارق بن ہیثم اور شیخ محمد بن زاید گزشتہ روز اپنی ملاقات کے دوران (وام)
سلطان طارق بن ہیثم اور شیخ محمد بن زاید گزشتہ روز اپنی ملاقات کے دوران (وام)

متحدہ عرب امارات اور سلطنت عمان نے 16 معاہدوں اور 7 شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کرکے اپنے دوطرفہ تعاون کو مضبوط کیا ہے۔
معاہدوں پر دستخط سلطان ہیثم بن طارق کی دعوت پر متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان کے سلطنت عمان کے دورے کے موقع پر ہوئے۔
دونوں ممالک نے دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں کو فروغ دینے اور موقف کو ہم آہنگ کرنے کے لیے کام کرنے کے عزم کی یقین دہانی کی جو دونوں کے مفادات کو پورا کرے اور خطے و دنیا کے امن و استقرار کی حمایت کرے۔ دورے کے اختتام پر جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں انہوں نے دونوں ممالک کے باہمی فائدے کے لیے سائنس، معیشت، سیاست، سیکورٹی اور ثقافت کے شعبوں میں حاصل کیے گئے تعاون اور ہم آہنگی کی تعریف کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں نے گہرائی سے بات چیت کی، جس کے دوران مشترکہ مفاد کے مختلف شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا اور دونوں ہمسایہ ممالک کے لیے فائدہ مند شعبوں میں حاصل کیے گئے تعاون اور ہم آہنگی کی تعریف کی گئی۔(...)

جمعرات - 4 ربیع الاول 1444 ہجری - 29 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16011]
 



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]