مراکش اور عمانی وزراء انصاف کا عدالتی شعبے میں تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال

عبداللطیف وہبی کل مسقط میں سلطنت عمان کے وزیر برائے انصاف و قانونی امور کے ساتھ گفتگو کے دوران (الشرق الاوسط)
عبداللطیف وہبی کل مسقط میں سلطنت عمان کے وزیر برائے انصاف و قانونی امور کے ساتھ گفتگو کے دوران (الشرق الاوسط)
TT

مراکش اور عمانی وزراء انصاف کا عدالتی شعبے میں تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال

عبداللطیف وہبی کل مسقط میں سلطنت عمان کے وزیر برائے انصاف و قانونی امور کے ساتھ گفتگو کے دوران (الشرق الاوسط)
عبداللطیف وہبی کل مسقط میں سلطنت عمان کے وزیر برائے انصاف و قانونی امور کے ساتھ گفتگو کے دوران (الشرق الاوسط)

گزشتہ روز مسقط میں مراکش کے وزیر انصاف عبداللطیف وہبی نے سلطنت عمان کے وزیر برائے انصاف و قانونی امور ڈاکٹر عبداللہ بن محمد بن سعید السعیدی سے بات چیت کی۔
ملاقات کے دوران وہبی نے اپنے عمانی ہم منصب کو انصاف کے میدان میں مراکش کے تجربے اور جامع اور گہری اصلاحات کے محور سے آگاہ کیا جسے نطام انصاف جانتا ہے اور جو مملکت مراکش کے لئے ایک اسٹریٹجک ورکشاپ شمار ہوتا ہے۔ انہوں نے تیار شدہ قوانین اور قانون سازی کی سطح پر عدالتی اصلاحات میں مملکت کی طرف سے کی جانے والی اہم پیش رفت پر روشنی ڈالی، علاوہ ازیں خواتین اور بچوں کے حقوق کے فروغ سے متعلق گہری تبدیلیاں اور ترامیم، منصفانہ ٹرائل کی ضمانت اور انسانی حقوق کے اصولوں اور اقدار کو تقویت دینے والے امور کو شامل کیا گیا۔ اسی طرح عدالتوں اور ڈیجیٹلائزیشن سیکٹر کے بنیادی ڈھانچے کی سطح پر مسلسل تربیت کی تجدید کے علاوہ دیگر ورکشاپس کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب عمان کے وزیر انصاف نے مراکش کے وزیر انصاف، سلطنت عمان میں مملکت مراکش کے سفیر طارق الحسیسن اور وزیر کے ہمراہ آنے والے وفد کو سلطنت عمان میں انصاف کے میدان میں ہونے والی اہم ترین پیش رفت سے آگاہ کیا۔(...)

جمعرات - 4 ربیع الاول 1444 ہجری - 29 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16011]
 



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]