30 ممالک کی شرکت کے ساتھ "ریاض کتاب میلے" کا آغاز

"ریاض بین الاقوامی کتاب میلہ 2022" کل اپنے افتتاح کے موقع پر (واس)
"ریاض بین الاقوامی کتاب میلہ 2022" کل اپنے افتتاح کے موقع پر (واس)
TT

30 ممالک کی شرکت کے ساتھ "ریاض کتاب میلے" کا آغاز

"ریاض بین الاقوامی کتاب میلہ 2022" کل اپنے افتتاح کے موقع پر (واس)
"ریاض بین الاقوامی کتاب میلہ 2022" کل اپنے افتتاح کے موقع پر (واس)

کل (جمعرات کے روز) ریاض بین الاقوامی کتاب میلہ کا آغاز ہوا، جس میں زائرین کی بڑی تعداد نے شرکت کی تاکہ نئی اشاعتوں اور شریک تقریبا 30 ممالک کے کردار کے بارے میں جان سکیں۔
ریاض کتاب میلہ، جسے عربی کتب کا سب سے اہم کتاب میلہ سمجھا جاتا ہے، 10 دن تک جاری رہے گا، جس میں تقریباً 1200 عرب اور غیر ملکی پبلشرز شرکت کر رہے ہیں۔ "ثقافتی شادی" کا آغاز فراخدلی سے مکالماتی سیمیناروں اور ثقافتی و فنی تقریبات سے ہوتا ہے۔
عظیم ثقافتی میلے کی راتوں سجانے کے لئے تیونس اپنے منتخب دانشوروں اور فنکاروں کے گروپ کے ساتھ بطور "مہمانِ خصوصی" شرکت کر رہا ہے، جبکہ میلے کے تھیٹرز کو ثقافتی ستونوں کا رنگ دیتے ہوئے ان کے نام "قرطاج", "گرین تیونس" اور "قیروان" کے نام دیئے گئے ہیں۔
ریاض بین الاقوامی کتاب میلے کو درجہ بندی کے اعتبار سے خطے میں کتابوں کی سب سے بڑی مارکیٹ شمار کیا جاتا ہے، جو کہ عربی کتب کی فروخت اور تقسیم کے لیے سب سے اہم مقامات میں سے ایک ہے، کیونکہ اس میں زائرین کی ایک بڑی تعداد اور فروخت کے لئے کتب کا ضخیم حجم دیکھنے میں آتا ہے۔(...)

جمعہ - 5 ربیع الاول 1444 ہجری - 30 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16012]
 



"سعودیہ-بحرین رابطہ کونسل" وسیع تر افق کی جانب شراکت کو مضبوط کرتی ہے

ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)
ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)
TT

"سعودیہ-بحرین رابطہ کونسل" وسیع تر افق کی جانب شراکت کو مضبوط کرتی ہے

ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)
ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)

کل بدھ کے روز سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز اور ان کے بحرینی ہم منصب شہزادہ سلمان بن حمد آل خلیفہ نے دونوں اطراف کی ذیلی کمیٹیوں کے سربراہ شہزادوں اور وزراء کی موجودگی میں "کوآرڈینیشن کونسل" کے تیسرے اجلاس کی صدارت کی، جو دونوں ممالک اور ان کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور باہمی گہرے و مضبوط برادرانہ تاریخی تعلقات کے فریم ورک کے اندر میں ہے۔

سعودی ولی عہد نے ان مضبوط اور گہرے تاریخی تعلقات کی تعریف کی جو دونوں ممالک اور ان کے عوام کو باندھتے ہیں، اور خلیج تعاون کونسل کے اتحاد کے حوالے سے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے وژن کے حصول کے لیے مزید کوششیں کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، جس سے ان ممالک کے عوام کے لیے استحکام اور ترقی حاصل ہو گی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ تعاون کے تمام شعبوں میں کونسل اور اس کی کمیٹیوں کے ذریعہ کئے گئے اقدامات سے دونوں ممالک کی قیادتوں کی خواہش کے مطابق ان کے شہریوں کو فائدہ پہنچے گا۔(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]