سعودی عرب نے 2025 تک اضافی بجٹ کا انکشاف کیا ہے

وزیر خزانہ محمد الجدعان
وزیر خزانہ محمد الجدعان
TT

سعودی عرب نے 2025 تک اضافی بجٹ کا انکشاف کیا ہے

وزیر خزانہ محمد الجدعان
وزیر خزانہ محمد الجدعان
تقریباً ایک دہائی میں ملک کے پہلے بجٹ سرپلس کا تخمینہ لگانے کے درمیان سعودی وزارت خزانہ نے کل اپنے بجٹ کے لئے 2025 تک کے اپنے وقت کے تخمینے کا اعلان کیا ہے جس میں مالی سرپلس کے حصول کی توقعات کے ساتھ رواں سال 2022 سے شروع ہونے والے اور اگلے تین سالوں تک جاری رہنے کی توقع ہے۔

سعودی بجٹ کے تخمینے کارکردگی اور مالی استحکام کے طریقۂ کار کو حاصل کرنے میں ایک کامیابی کی نمائندگی کرتے ہیں جیسا کہ کل جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تخمینے اخراجات اور مالیاتی کنٹرول کی کارکردگی، مملکت کی مالی پوزیشن کو بڑھانے کے لئے کام جاری رکھنے، اقتصادی اور مالیاتی اصلاحات کا نفاذ، ویژن 2030 کے اہداف، اس کے پروگراموں، اقدامات اور منصوبوں کو حاصل کرنے کے نتیجے میں سامنے آئے ہیں اور ان کے علاوہ نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری قائم کرکے مقامی سرمایہ کاری کو فروغ دینا اور اسے اہل بنانا بھی شامل ہے تاکہ سعودی عرب کے تمام علاقے شامل ہو سکیں۔

وزیر خزانہ محمد الجدعان نے گزشتہ برسوں کے دوران سعودی عرب میں عوامی مالیاتی ڈھانچے کی ترقی کی طرف اشارہ کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت اپنے پہلے مرحلے میں مالیاتی توازن پروگرام کے نام سے مالیاتی اصلاحات کے بنیادی مقصد کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے جس کا مقصد بلند خسارے کی شرح کو کنٹرول کرنا اور درمیانی مدت میں مالیاتی توازن حاصل کرنا تھا جبکہ اس کے دوسرے مرحلے کا آغاز مالیاتی پائیداری پروگرام کے نام کے تحت کیا گیا ہے جس کا مقصد درمیانی اور طویل مدتی پائیدار مالیاتی اشاریوں کو برقرار رکھنا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 06 ربیع الاول 1444ہجری -  01 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16013]    



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]