امریکہ نے اسد پر کیمیائی ہتھیاروں کو چھپانے کا الزام لگایا ہے

شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت کو کیمیائی ذخیرے کو چھپانے کے سلسلہ میں امریکی الزامات کا سامنا ہے (سانا – ڈی پی اے)
شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت کو کیمیائی ذخیرے کو چھپانے کے سلسلہ میں امریکی الزامات کا سامنا ہے (سانا – ڈی پی اے)
TT

امریکہ نے اسد پر کیمیائی ہتھیاروں کو چھپانے کا الزام لگایا ہے

شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت کو کیمیائی ذخیرے کو چھپانے کے سلسلہ میں امریکی الزامات کا سامنا ہے (سانا – ڈی پی اے)
شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت کو کیمیائی ذخیرے کو چھپانے کے سلسلہ میں امریکی الزامات کا سامنا ہے (سانا – ڈی پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت پر بین الاقوامی طور پر ممنوعہ ہتھیاروں کے اپنے ذخیرے کو چھپانے کے الزام کے بعد شام کے کیمیائی ہتھیاروں کا معاملہ ایک بار پھر منظر عام پر آگیا ہے۔

امریکی الزام سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران جاری کیا گیا ہے جس میں شام کے کیمیائی ہتھیاروں کے اسلحے کو ہٹانے میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے جس کا وعدہ بشار الاسد حکومت نے روسی سرپرستی میں 2013 میں کیا تھا جسے بالآخر 2014 کے وسط تک مکمل کر لیا جائے گا۔

اقوام متحدہ میں نائب امریکی سفیر رچرڈ ملز نے سیشن کے دوران کہا کہ شامی حکومت نے اپنے پورے کیمیائی ہتھیاروں کے پروگرام کا اعلان نہیں کیا ہے اور اس نے ہتھیاروں کا پوشیدہ ذخیرہ رکھا ہوا ہے جس سے یہ خطرہ رہتا ہے کہ حکومت ایک بار پھر شامی عوام کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کر سکتی ہے جبکہ شامی مندوب، بسام صباغ نے کہا ہے کہ ان کا ملک کسی بھی وقت، کسی بھی جگہ اور کسی بھی حالت میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی اپنی واضح مذمت کا اعادہ کرتا ہے اور اقوام متحدہ میں روس کے نائب نمائندے دمتری پولیانسکی نے کہا ہے کہ کیمیائی ہتھیار کی پابندی کی تنظیم بار بار عام الزامات شائع کرتا ہے شام کے سلسلے میں اس کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 06 ربیع الاول 1444ہجری -  01 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16013]    



میں نے امریکی افواج کو شام اور عراق میں تنصیبات پر حملہ کرنے کا حکم دے دیا ہے: بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن امریکی ریاست ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر اردن میں ہلاک ہونے والے 3 امریکی فوجیوں کی میتیں وصول کرنے کے دوران (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن امریکی ریاست ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر اردن میں ہلاک ہونے والے 3 امریکی فوجیوں کی میتیں وصول کرنے کے دوران (اے ایف پی)
TT

میں نے امریکی افواج کو شام اور عراق میں تنصیبات پر حملہ کرنے کا حکم دے دیا ہے: بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن امریکی ریاست ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر اردن میں ہلاک ہونے والے 3 امریکی فوجیوں کی میتیں وصول کرنے کے دوران (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن امریکی ریاست ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر اردن میں ہلاک ہونے والے 3 امریکی فوجیوں کی میتیں وصول کرنے کے دوران (اے ایف پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل جمعہ کی شام اعلان کیا ہے کہ انھوں نے گذشتہ اتوار کو اردن میں ایک امریکی بیس پر تین امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے جواب میں امریکی فوج کو شام اور عراق میں اہداف پر حملے کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

انہوں نے ڈیلاویئر میں ڈوور ایئر فورس بیس پر فوجیوں کی لاشیں وصول کرنے کے بعد کہا: "میری ہدایات پر آج شام امریکی افواج نے عراق اور شام میں ان تنصیبات پر حملے کیے جنہیں ایرانی پاسداران انقلاب اور اس کے اتحادی گروپوں نے امریکی افواج پر حملے کے لیے استعمال کیا تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "ہمارا ردعمل آج سے شروع ہے جو ان اوقات اور جگہوں پر جاری رہے گا جو ہم بیان کریں گے۔" دیں اثنا انہوں نے زور دیا کہ "امریکہ مشرق وسطی میں یا دنیا میں کہیں بھی تنازعہ نہیں چاہتا۔"  (...)

ہفتہ-22 رجب 1445ہجری، 03 فروری 2024، شمارہ نمبر[16503]