لیبیا کی "صدارتی کونسل" "مرکزیت" کے خاتمے کو فروغ دے رہی ہے

طرابلس کے منتخب افراد کے ساتھ الکونی کی ملاقات کا ایک منظر (صدارتی کونسل)
طرابلس کے منتخب افراد کے ساتھ الکونی کی ملاقات کا ایک منظر (صدارتی کونسل)
TT

لیبیا کی "صدارتی کونسل" "مرکزیت" کے خاتمے کو فروغ دے رہی ہے

طرابلس کے منتخب افراد کے ساتھ الکونی کی ملاقات کا ایک منظر (صدارتی کونسل)
طرابلس کے منتخب افراد کے ساتھ الکونی کی ملاقات کا ایک منظر (صدارتی کونسل)

لیبیا کی صدارتی کونسل کے نائب صدر موسیٰ الکونی نے دارالحکومت طرابلس میں ایک بار پھر "حکمرانی کی مرکزیت کو ختم کرنے" کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کی اپنی حدود میں موجودگی کی وجہ سے "طاقت یا دولت کے لالچی" اسے اپنا نشانہ بناتے ہیں۔
الکونی، جن کا تعلق لیبیا کے تواریگ سے ہے، نے تقریباً ایک ماہ قبل اس فکر کو فروغ دینا شروع کیا، جب انہوں نے (ملک کے مغرب میں) مصراتہ شہر کے معززین اور دانشمندوں سے ملاقات کی اور اس کے بعد کئی بین الاقوامی حکام سے ملاقاتیں کیں اور انہیں اس کی تفصیل سے آگاہ کیا۔ "استثنائی" قرار دیئے جانے والے بات چیت کے سیشن کے دوران الکونی نے طرابلس میں دانشوروں، معززین اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کے ایک گروپ کے ساتھ، لیبیا کے بحران کے ممکنہ حل، قومی مفاہمت کی راہوں کو تیز کرنے اور انتخابات کے انعقاد پر تبادلہ خیال کیا۔ الکونی نے - صدارتی کونسل کے میڈیا آفس کے مطابق - "دارالحکومت کو تباہ کرنے والے واقعات کی پیروی کے بارے میں" بات کی، اور طرابلس کی حدود میں مرکزی ریاستی اداروں کی موجودگی کے نتیجے میں بطور ایک شہر اس کے مصائب کے حجم سے آگاہی لی۔"(...)

پیر - 8 ربیع الاول 1444 ہجری - 03 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16015]
 



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]