لبنان کے بینک نے ریاست پر ڈپازٹرز کی رقم کو ضائع کرنے کا لگایا الزام

ڈپازٹرز  کے احتجاجی مظاہرے کے دوران لبنان کے بینک کے ہیڈ کوارٹر کی حفاظت کرنے والے سیکیورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں ایک بوڑھے آدمی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
ڈپازٹرز کے احتجاجی مظاہرے کے دوران لبنان کے بینک کے ہیڈ کوارٹر کی حفاظت کرنے والے سیکیورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں ایک بوڑھے آدمی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

لبنان کے بینک نے ریاست پر ڈپازٹرز کی رقم کو ضائع کرنے کا لگایا الزام

ڈپازٹرز  کے احتجاجی مظاہرے کے دوران لبنان کے بینک کے ہیڈ کوارٹر کی حفاظت کرنے والے سیکیورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں ایک بوڑھے آدمی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
ڈپازٹرز کے احتجاجی مظاہرے کے دوران لبنان کے بینک کے ہیڈ کوارٹر کی حفاظت کرنے والے سیکیورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں ایک بوڑھے آدمی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
بینکوں پر ہنگامہ آرائی کے رجحان کی واپسی کے ساتھ ہی لبنانی منڈیوں میں مالیاتی ہنگامہ آرائی دوبارہ شروع ہو گئی ہے اور یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز نمائندہ سنتھیا زرازیر نے اپنی جمع پونجی کا دعویٰ کرنے کے لئے ایک بینک برانچ پر دھاوا بول دیا ہے جبکہ پاؤنڈ کی قدر میں ایک نیا ریکارڈ بگاڑ ریکارڈ کیا گیا ہے کیونکہ ایک ڈالر کی قیمت 40 ہزار پاؤنڈ کی حد تک پہنچ گیا ہے اور اس کے بعد مواد اور اشیاء کی روزانہ قیمتوں میں خود بخود اضافہ ہو گیا ہے۔

بینک ایسوسی ایشن نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں اس نے اپنی معمول کی ڈپلومیسی سے ہٹ کر ڈیپازٹرز کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ اس فضول خرچی کی ذمہ داری نہیں اٹھانے والی ہے بلکہ وہ ریاست اٹھائے گی جس نے ان کا پیسہ ضائع کیا اور وصولی کی منظوری دینے، ان کے لئے انصاف کے حصول کی منصوبہ بندی اور ضروری قانون سازی میں تاخیر کی اور انہوں نے ریاست سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں خود اٹھائے تاکہ ملک میں جاری بحران سے نمٹنے کے لئے مناسب اور ممکنہ حل تلاش کرنے کے تمام متعلقہ فریقوں خصوصاً بینکوں اور ڈپازٹرز کی بات سنے۔

بینک ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ بینکوں میں بڑے شیئر ہولڈرز کے زیادہ تر فنڈز نقد جمع نہیں ہو رہے ہیں، بلکہ وہ سرمائے میں سرمایہ کاری کے طور پر ہیں جو بحران کے آغاز میں بیس بلین ڈالر سے تجاوز کر گئے تھے اور ساتھ ہی بینکوں کے سرمائے سے منافع کا فیصد جو 2013 سے اب تک بینک کے شیئر ہولڈرز میں تقسیم کیا گیا ہے اسی مدت میں جمع کردہ سود کی سطح سے بہت کم ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 11 ربیع الاول 1444ہجری -  06 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16018]    



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]