الصدر نے "عوامی مکالمے" کی دعوت دوبارہ دے دی ہے

سلامتی کونسل میں اپنی بریفنگ کے دوران پلاسچرٹ کو ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے
سلامتی کونسل میں اپنی بریفنگ کے دوران پلاسچرٹ کو ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے
TT

الصدر نے "عوامی مکالمے" کی دعوت دوبارہ دے دی ہے

سلامتی کونسل میں اپنی بریفنگ کے دوران پلاسچرٹ کو ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے
سلامتی کونسل میں اپنی بریفنگ کے دوران پلاسچرٹ کو ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے
"صدر پسند تحریک" کے رہنما مقتدیٰ الصدر نے عراق کے اندرونی معاملات کے بارے میں گفتگو کی ہے جسے بغداد میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نمائندے جینین پلاسچرٹ نے 40 دن کی دوری کے بعد اپنے سامعین اور عراقیوں کے سامنے دوبارہ پیش ہونے کی بات کی ہے اور "عوامی مکالمے" کے بارے میں ان کے مطالبہ کا ذکر کیا ہے اور ساتھ ہی اقوام متحدہ سے عراق کی مدد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کرپٹ لوگوں کا احتساب کرنے کو کہا ہے۔

اگرچہ عراق میں اقوام متحدہ کے نمائندے پلاسچرٹ نے کل (منگل) کو سلامتی کونسل کے سامنے عراق کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے جو کچھ کہا اس میں سے زیادہ تر باتیں کئی سالوں سے عراق میں مقبول رجحانات کی اکثریت کی زبانوں پر ہے اور بہت سے لوگوں نے اسے اقوام متحدہ کے ایک اہلکار کی زبان پر برسوں سے جارے ہونے والی اہم بیان کے طور پر دیکھا اور سمجھا ہے جسے اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین کونسل کے سامنے لایا گیا ہے اور وہ "سیاسی رکاوٹ" اور "بدعنوانی" اور اس کی تباہ کاریوں سے متعلق نتائج پر مبنی عراق کے اندرونی مسائل ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 11 ربیع الاول 1444ہجری -  06 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16018]    



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]