ہم یمن میں جنگ بندی کو بڑھانے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں: بلنکن

 انتھونی بلنکن (اے.پی)
انتھونی بلنکن (اے.پی)
TT

ہم یمن میں جنگ بندی کو بڑھانے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں: بلنکن

 انتھونی بلنکن (اے.پی)
انتھونی بلنکن (اے.پی)

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے سینٹیاگو میں چلی کی اپنی ہم منصب انٹونیا اورایولا کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ یمن میں "جنگ بندی میں توسیع کی کوشش" میں سعودی عرب کے ساتھ "مل کر کام" کر رہا ہے۔
یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے "خاص طور پر" حوثیوں کو "اشتعال انگیزی سے گریز کرنے اور جنگ بندی کو بڑھانے اور توسیع دینے کے لیے مذاکرات کی طرف واپسی" کی دعوت دینے کے وقت میں ہے۔
سلامتی کونسل نے ایرانی حمایت یافتہ گروپ کے "انتہا پسند مطالبات" کے بعد، حوثیوں کی جانب سے یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈ برگ کے ساتھ جنگ ​​بندی کی مدت میں مزید چھ ماہ کی توسیع کرنے میں ناکامی پر "سخت مایوسی" کا اظہار کیا۔(...)

جمعہ - 12 ربیع الاول 1444 ہجری - 07 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16019]
 



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]