بائیڈن نے "دنیا کو ختم کرنے والے" تصادم کی وارننگ سے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے

صدر ولادیمیر پوٹن (دائیں سے دوسرے) کو گزشتہ روز قسطنطین کے صدارتی محل میں سینٹ پیٹرزبرگ کے قریب آزاد ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں ماسکو کے حامی دائیں بازو کی پارٹی کو پوٹن کے 70 ویں سالگرہ پر مبارکباد دینے کے لئے ایک بینر اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صدر ولادیمیر پوٹن (دائیں سے دوسرے) کو گزشتہ روز قسطنطین کے صدارتی محل میں سینٹ پیٹرزبرگ کے قریب آزاد ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں ماسکو کے حامی دائیں بازو کی پارٹی کو پوٹن کے 70 ویں سالگرہ پر مبارکباد دینے کے لئے ایک بینر اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بائیڈن نے "دنیا کو ختم کرنے والے" تصادم کی وارننگ سے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے

صدر ولادیمیر پوٹن (دائیں سے دوسرے) کو گزشتہ روز قسطنطین کے صدارتی محل میں سینٹ پیٹرزبرگ کے قریب آزاد ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں ماسکو کے حامی دائیں بازو کی پارٹی کو پوٹن کے 70 ویں سالگرہ پر مبارکباد دینے کے لئے ایک بینر اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صدر ولادیمیر پوٹن (دائیں سے دوسرے) کو گزشتہ روز قسطنطین کے صدارتی محل میں سینٹ پیٹرزبرگ کے قریب آزاد ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے اور دائرہ میں سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں ماسکو کے حامی دائیں بازو کی پارٹی کو پوٹن کے 70 ویں سالگرہ پر مبارکباد دینے کے لئے ایک بینر اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے یوکرین کے تنازعے کے پس منظر میں "دنیا کو ختم کرنے والی" جوہری جنگ کے امکان کے بارے میں جاری کردہ انتباہ نے دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر دلچسپی اور تشویش کو جنم دیا ہے جس کا واضح اظہار گزشتہ روز میڈیا کی شہ سرخیوں میں ان کی تقریر سے ہوا ہے۔

بائیڈن نے جمعرات کی شام یوکرائنی جنگ میں مسلسل اضافے کے بارے میں اپنی انتظامیہ کی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ جاری تنازعہ روس کے ساتھ جوہری تصادم کی صورت اختیار کر سکتا ہے اور انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کی طرف سے دی گئی دھمکیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جنگ کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے اپنے تمام ہتھیار استعمال کر سکتے ہیں اور یہ پچھلے ہفتوں کے دوران یوکرین میں اس کی فوج کے لئے بڑے فیلڈ ناکامیوں کی روشنی میں سامنے آیا ہے اور بائیڈن نے نیو یارک شہر میں ایک ڈیموکریٹک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ "ہمیں کینیڈی اور 1962 میں کیوبا کے میزائل بحران کے بعد سے آرماجیڈن کے امکانات کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ پوٹن جو گھر میں بڑھتے ہوئے سیاسی دباؤ میں ہیں خود ان کو کوئی راستہ نہیں مل رہا ہے اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ پوٹن ایسے آدمی ہیں جن کو میں اچھی طرح جانتا ہوں۔۔۔ جب وہ ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں، حیاتیاتی ہتھیاروں، یا دیگر کیمیکل ہتھیاروں کے ممکنہ استعمال کے بارے میں بات کرتے ہیں تو وہ مذاق نہیں کر رہے ہیں کیونکہ ان کی فوج بہت خراب کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 13 ربیع الاول 1444ہجری -  08 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16020]    



روس کی اینٹی سیٹلائٹ صلاحیتوں کی ترقی پر تشویشناک ہے: وائٹ ہاؤس کا بیان

سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)
سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)
TT

روس کی اینٹی سیٹلائٹ صلاحیتوں کی ترقی پر تشویشناک ہے: وائٹ ہاؤس کا بیان

سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)
سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)

وائٹ ہاؤس نے کل جمعرات کے روز تصدیق کی کہ امریکی قانون سازوں کی جانب سے قومی سلامتی کے لیے جس خطرے کی جانب اشارہ کیا گیا ہے وہ روس کا اینٹی سیٹلائٹ ہتھیار کی تیاری سے متعلق ہے۔

قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا: "میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ یہ خطرہ اینٹی سیٹلائٹ صلاحیت سے متعلق ہے جسے روس نے ترقی دی ہے۔" "فرانسیسی پریس ایجنسی" کے مطابق، انہوں نے مزید کہا: "ہتھیار پریشان کن ضرور ہے لیکن فوری طور پر کسی کی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں ہے۔"

پارلیمنٹ میں انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین ریپبلکن مائیک ٹرنر نے بدھ کے روز خبردار کیا تھا کہ یہ "امریکی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرے" ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں امریکی صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا کہ وہ اس خطرے سے متعلق انٹیلی جنس معلومات کو ظاہر کریں، "تاکہ کانگریس، انتظامیہ اور اتحادی سب عوامی طور پر اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات سے متعلق بات چیت کر سکیں۔"

دریں اثناء امریکی میڈیا کی متعدد رپورٹس میں بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ یہ خطرہ روس سے جڑا ہوا ہے، جب کہ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ماسکو اینٹی سیٹلائٹ نیوکلیئر ہتھیار کو تیار کر رہا ہے۔

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]