وزارت خارجہ نے ٹویٹر کے ذریعے اپنے اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ یہ طرز عمل بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر سے متصادم ہیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کی مذمت کرے اور انہیں ختم کرنے کے لئے کام کرے اور یہ بھی کہا ہے کہ یہ حق محفوظ رکھا جانا چاہئے اور امریکہ سے ہر اس چیز کا معاوضہ حاصل کرنا چاہئے جو اس نے لوٹا ہے اور اس کے نتیجہ مں جو کچھ نقصان ہوا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی (سانا) نے جمعہ کو بتایا ہے کہ امریکی افواج نے تیل سے لدے پچاس ٹینکروں کا ایک کارگو شامی رمیلان میدان سے شمالی عراق میں اپنے اڈوں تک پہنچایا ہے اور اس بات کی نشاندہی بھی کی ہے کہ گزشتہ ہفتوں میں امریکی افواج نے شامی تیل نکالنے کی کارروائیوں کو تیز کیا ہے اور سیکڑوں ٹینکوں کو جو انہوں نے جزیرے کے تیل کے کھیتوں سے چوری کیا تھا بالخصوص رمیلان کے کھیتوں سے "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" (SDF) کے تعاون سے عراقی علاقے میں اپنے اڈوں پر لے گئے ہیں اور یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گزشتہ اگست میں شام کے تیل سے لدے 398 ٹینکرز کو ایک ہفتے میں عراق میں امریکی اڈوں تک پہنچایا گیا ہے۔(۔۔۔)
اتوار 14 ربیع الاول 1444ہجری - 09 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر[16021]