شامی آئل فیلڈ کے قریب روس اور امریکہ کے درمیان ہوئی ملاقات

TT

شامی آئل فیلڈ کے قریب روس اور امریکہ کے درمیان ہوئی ملاقات

دمشق میں وزارت خارجہ نے امریکہ پر شامی تیل کو شام عراقی سرحد کے پار چوری کرنے اور اسے شمالی عراق منتقل کرنے کے الزامات کی تجدید کرتے ہوئے اسے بحری قزاقی اور فرسودہ نوآبادیاتی دور کی طرف لوٹنے کی کوشش قرار دیا ہے۔

وزارت خارجہ نے ٹویٹر کے ذریعے اپنے اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ یہ طرز عمل بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر سے متصادم ہیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کی مذمت کرے اور انہیں ختم کرنے کے لئے کام کرے اور یہ بھی کہا ہے کہ یہ حق محفوظ رکھا جانا چاہئے اور امریکہ سے ہر اس چیز کا معاوضہ حاصل کرنا چاہئے جو اس نے لوٹا ہے اور اس کے نتیجہ مں جو کچھ نقصان ہوا ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی (سانا) نے جمعہ کو بتایا ہے کہ امریکی افواج نے تیل سے لدے پچاس ٹینکروں کا ایک کارگو شامی رمیلان میدان سے شمالی عراق میں اپنے اڈوں تک پہنچایا ہے اور اس بات کی نشاندہی بھی  کی ہے کہ گزشتہ ہفتوں میں امریکی افواج نے شامی تیل نکالنے کی کارروائیوں کو تیز کیا ہے اور سیکڑوں ٹینکوں کو جو انہوں نے جزیرے کے تیل کے کھیتوں سے چوری کیا تھا بالخصوص رمیلان کے کھیتوں سے "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" (SDF) کے تعاون سے عراقی علاقے میں اپنے اڈوں پر لے گئے ہیں اور یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گزشتہ اگست میں شام کے تیل سے لدے 398 ٹینکرز کو ایک ہفتے میں عراق میں امریکی اڈوں تک پہنچایا گیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 14 ربیع الاول 1444ہجری -  09 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16021]    



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]