روس کا "کرائمیا پل" کی بحالی... اور زاپوریزیہ پر شدید بمباری

یوکرینی پولیس کی طرف سے کل نشر کی گئی ایک تصویر جس میں ایک خاتون زاپوریزیہ میں ایک رہائشی عمارت کے ملبے کے سامنے کھڑی ہے جسے بمباری میں تباہ کر دیا گیا (اے ایف پی)
یوکرینی پولیس کی طرف سے کل نشر کی گئی ایک تصویر جس میں ایک خاتون زاپوریزیہ میں ایک رہائشی عمارت کے ملبے کے سامنے کھڑی ہے جسے بمباری میں تباہ کر دیا گیا (اے ایف پی)
TT

روس کا "کرائمیا پل" کی بحالی... اور زاپوریزیہ پر شدید بمباری

یوکرینی پولیس کی طرف سے کل نشر کی گئی ایک تصویر جس میں ایک خاتون زاپوریزیہ میں ایک رہائشی عمارت کے ملبے کے سامنے کھڑی ہے جسے بمباری میں تباہ کر دیا گیا (اے ایف پی)
یوکرینی پولیس کی طرف سے کل نشر کی گئی ایک تصویر جس میں ایک خاتون زاپوریزیہ میں ایک رہائشی عمارت کے ملبے کے سامنے کھڑی ہے جسے بمباری میں تباہ کر دیا گیا (اے ایف پی)

روس نے کل "کرائمیا پل" کو دوبارہ کھول دیا ہے جس کا ایک حصہ ہفتے کے روز ہونے والے دھماکے میں تباہ ہو گیا تھا، دریں اثناء روسی فوج نے جنوبی یوکرین کے شہر زاپوریزیہ پر بمباری کی کارروائیاں تیز کر دیں۔
جبکہ یوکرائنی فوج نے پل پر بم حملے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار یا اس کی تصدیق کرنے سے گریز کیا، دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پوتن نے گزشتہ روز یوکرین کی انٹیلی جنس پر  الزام عائد کیا کہ وہ دھماکے کے پیچھے ہے اور  جو کچھ ہوا اسے ایک بڑی بنیادی سہولت کے خلاف "دہشت گردی کی کارروائی" قرار دیا۔
کریملن نے اعلان کیا کہ صدر پوٹن پیر کے روز قومی سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد کریں گے، جس میں یوکرین میں روسی فوجی مہم میں اضافے کی توقع ہے۔
پل کو نشانہ بنانے والا دھماکہ ایک روس کے لیے ایک نیا بڑا دھچکا ہے وہ بھی ایسے وقت میں کہ جب اس کی افواج کو یوکرین میں مشکل چیلنجز کا سامنا ہے۔(...)

پیر - 15 ربیع الاول 1444 ہجری - 10 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16022]
 



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]