طلباء اور غریبوں کو جمع کرنے کا تازہ ترین حوثی ذریعہ، برطرفی اور گیس سے محرومی

یمنی بچے جنہیں حوثیوں نے صنعا میں ایک مذہبی تقریب میں جمع کیا ہوا ہے (الشرق الاوسط)
یمنی بچے جنہیں حوثیوں نے صنعا میں ایک مذہبی تقریب میں جمع کیا ہوا ہے (الشرق الاوسط)
TT

طلباء اور غریبوں کو جمع کرنے کا تازہ ترین حوثی ذریعہ، برطرفی اور گیس سے محرومی

یمنی بچے جنہیں حوثیوں نے صنعا میں ایک مذہبی تقریب میں جمع کیا ہوا ہے (الشرق الاوسط)
یمنی بچے جنہیں حوثیوں نے صنعا میں ایک مذہبی تقریب میں جمع کیا ہوا ہے (الشرق الاوسط)

"آج انہوں نے ہمارے اسکول پر دھاوا بولا اور پرنسپل کو اس بہانے سے تبدیل کر دیا کہ طلباء نے میلاد النبی ﷺ کے موقع پر حوثی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیا تھا۔" اس طرح یمنی گورنریٹ اب کے ضلع العدین کے ایک رہائشی نے حوثیوں کا شہریوں کو ان کی فرقہ وارانہ سرگرمیوں میں شرکت پر مجبور کرنے کے طریقہ کار کا خلاصہ بیان کیا۔
یہ صرف اسکولوں تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ اس میں سرکاری محکموں کے تمام ملازمین بھی شامل ہیں جنہیں تقریب کے مقام پر دستخط کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے، اسی طرح محلے کے ذمہ داروں کو بھی کرنا پڑتا ہے جو غیر حاضروں کو کھانا پکانے کی گیس کے ماہانہ کوٹہ سے محروم کر کے سزا دیتے ہیں۔
دارالحکومت صنعا سمیت ملیشیا کے زیر کنٹرول تین گورنریٹس کے رہائشیوں، ملازمین اور طلباء کے مطابق حوثی عوام کو ان کی تقریبات میں شرکت پر مجبور کر رہے ہیں تاکہ دنیا کو یہ دھوکہ دیا جا سکے کہ وہ ان کے زیر کنٹرول علاقوں میں مقبول ہیں، لیکن حقیقت کچھ اور ہے۔ صنعا میں ایک سرکاری ملازم فواد محمد نے "الشرق الاوسط" کو یقین دہانی کی کہ اگر یہ پابندیاں نہ ہوتیں تو وہ ان ملیشاؤں یا ان کی حکومت سے فائدہ اٹھانے والوں کی تقریبات میں شرکت نہ کرتے جو خاندانی نہیں ہیں۔(...)

بدھ - 17 ربیع الاول 1444ہجری - 12 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16024]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]