طلباء اور غریبوں کو جمع کرنے کا تازہ ترین حوثی ذریعہ، برطرفی اور گیس سے محرومی

یمنی بچے جنہیں حوثیوں نے صنعا میں ایک مذہبی تقریب میں جمع کیا ہوا ہے (الشرق الاوسط)
یمنی بچے جنہیں حوثیوں نے صنعا میں ایک مذہبی تقریب میں جمع کیا ہوا ہے (الشرق الاوسط)
TT

طلباء اور غریبوں کو جمع کرنے کا تازہ ترین حوثی ذریعہ، برطرفی اور گیس سے محرومی

یمنی بچے جنہیں حوثیوں نے صنعا میں ایک مذہبی تقریب میں جمع کیا ہوا ہے (الشرق الاوسط)
یمنی بچے جنہیں حوثیوں نے صنعا میں ایک مذہبی تقریب میں جمع کیا ہوا ہے (الشرق الاوسط)

"آج انہوں نے ہمارے اسکول پر دھاوا بولا اور پرنسپل کو اس بہانے سے تبدیل کر دیا کہ طلباء نے میلاد النبی ﷺ کے موقع پر حوثی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیا تھا۔" اس طرح یمنی گورنریٹ اب کے ضلع العدین کے ایک رہائشی نے حوثیوں کا شہریوں کو ان کی فرقہ وارانہ سرگرمیوں میں شرکت پر مجبور کرنے کے طریقہ کار کا خلاصہ بیان کیا۔
یہ صرف اسکولوں تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ اس میں سرکاری محکموں کے تمام ملازمین بھی شامل ہیں جنہیں تقریب کے مقام پر دستخط کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے، اسی طرح محلے کے ذمہ داروں کو بھی کرنا پڑتا ہے جو غیر حاضروں کو کھانا پکانے کی گیس کے ماہانہ کوٹہ سے محروم کر کے سزا دیتے ہیں۔
دارالحکومت صنعا سمیت ملیشیا کے زیر کنٹرول تین گورنریٹس کے رہائشیوں، ملازمین اور طلباء کے مطابق حوثی عوام کو ان کی تقریبات میں شرکت پر مجبور کر رہے ہیں تاکہ دنیا کو یہ دھوکہ دیا جا سکے کہ وہ ان کے زیر کنٹرول علاقوں میں مقبول ہیں، لیکن حقیقت کچھ اور ہے۔ صنعا میں ایک سرکاری ملازم فواد محمد نے "الشرق الاوسط" کو یقین دہانی کی کہ اگر یہ پابندیاں نہ ہوتیں تو وہ ان ملیشاؤں یا ان کی حکومت سے فائدہ اٹھانے والوں کی تقریبات میں شرکت نہ کرتے جو خاندانی نہیں ہیں۔(...)

بدھ - 17 ربیع الاول 1444ہجری - 12 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16024]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]