واشنگٹن کے ساتھ تعاون نے خطے کی سلامتی میں اہم کردار ادا کیا: ریاض

بن فرحان نے گزشتہ روز ریاض میں کانگو-برازاویل میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے بین الاقوامی تعاون اور ترقی کے وزیر ڈینس کرسٹیل ساسو اینگیسو سے ملاقات کی (واس)
بن فرحان نے گزشتہ روز ریاض میں کانگو-برازاویل میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے بین الاقوامی تعاون اور ترقی کے وزیر ڈینس کرسٹیل ساسو اینگیسو سے ملاقات کی (واس)
TT

واشنگٹن کے ساتھ تعاون نے خطے کی سلامتی میں اہم کردار ادا کیا: ریاض

بن فرحان نے گزشتہ روز ریاض میں کانگو-برازاویل میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے بین الاقوامی تعاون اور ترقی کے وزیر ڈینس کرسٹیل ساسو اینگیسو سے ملاقات کی (واس)
بن فرحان نے گزشتہ روز ریاض میں کانگو-برازاویل میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے بین الاقوامی تعاون اور ترقی کے وزیر ڈینس کرسٹیل ساسو اینگیسو سے ملاقات کی (واس)

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اس بات پر زور دیا کہ ریاض اور واشنگٹن کے درمیان تعاون نے خطے کے استحکام میں اہم کردار ادا کیا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پرانے اور اسٹریٹجک ہیں، اس بے دونوں ممالک کو بڑے فوائد فراہم کئے ہیں۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے "العربیہ" چینل کو دیئے گئے بیانات میں یوکرین جنگ کو روکنے کے طریقے تلاش کرنے کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ دنیا پر یوکرین کی جنگ کے بڑے معاشی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ "اوپیک پلس" کا حالیہ فیصلہ "خالصتاْ معاشی یے،  جو رکن ممالک نے متفقہ طور پر لیا تھا۔" انہوں نے مزید کہا، "(اوپیک پلس) ممالک نے ذمہ داری سے کام لیتے ہوئے مناسب فیصلہ کیا" اور وہ "مارکیٹ کے استحکام، اور پروڈیوسروں اور صارفین کے مفادات کے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔"
دوسری جانب سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے زور دیا کہ امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان دو طرفہ تعلقات "مضبوط اور ضروری" ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ واشنگٹن میں سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی وضاحت کے مطالبات کی وجہ امریکہ میں "وسط مدتی انتخابات سے پہلے کی اندرونی سیاست" ہے۔ الجبیر نے "CNN" چینل کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک کا دفاعی ہتھیاروں کا حصول "امریکہ کے مفادات، سعودی مفادات اور مشرق وسطیٰ میں سلامتی و استحکام کے لیے ہے۔" (...)

جمعرات - 18 ربیع الاول 1444 ہجری - 13 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16025]
 



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]