سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اس بات پر زور دیا کہ ریاض اور واشنگٹن کے درمیان تعاون نے خطے کے استحکام میں اہم کردار ادا کیا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پرانے اور اسٹریٹجک ہیں، اس بے دونوں ممالک کو بڑے فوائد فراہم کئے ہیں۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے "العربیہ" چینل کو دیئے گئے بیانات میں یوکرین جنگ کو روکنے کے طریقے تلاش کرنے کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ دنیا پر یوکرین کی جنگ کے بڑے معاشی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ "اوپیک پلس" کا حالیہ فیصلہ "خالصتاْ معاشی یے، جو رکن ممالک نے متفقہ طور پر لیا تھا۔" انہوں نے مزید کہا، "(اوپیک پلس) ممالک نے ذمہ داری سے کام لیتے ہوئے مناسب فیصلہ کیا" اور وہ "مارکیٹ کے استحکام، اور پروڈیوسروں اور صارفین کے مفادات کے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔"
دوسری جانب سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے زور دیا کہ امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان دو طرفہ تعلقات "مضبوط اور ضروری" ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ واشنگٹن میں سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی وضاحت کے مطالبات کی وجہ امریکہ میں "وسط مدتی انتخابات سے پہلے کی اندرونی سیاست" ہے۔ الجبیر نے "CNN" چینل کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک کا دفاعی ہتھیاروں کا حصول "امریکہ کے مفادات، سعودی مفادات اور مشرق وسطیٰ میں سلامتی و استحکام کے لیے ہے۔" (...)
جمعرات - 18 ربیع الاول 1444 ہجری - 13 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16025]