فرانس کو گرم خزاں کا سامنا ہے

کل ایک شخص کو پیرس میں گاہکوں کے لئے خالی گیس اسٹیشن پر انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کل ایک شخص کو پیرس میں گاہکوں کے لئے خالی گیس اسٹیشن پر انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

فرانس کو گرم خزاں کا سامنا ہے

کل ایک شخص کو پیرس میں گاہکوں کے لئے خالی گیس اسٹیشن پر انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کل ایک شخص کو پیرس میں گاہکوں کے لئے خالی گیس اسٹیشن پر انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
فرانس میں سول سوسائٹی سے وابستہ جماعتوں اور یونین شخصیات اور دیگر افراد نے اگلے اتوار کو پیرس میں مارچ کی کال دی ہے؛ کیونکہ بظاہر ملک میں بڑھتے ہوئے مظاہروں کی روشنی میں حکومت کو گرم خزاں کا سامنا ہے۔

متوقع بڑا مارچ ان ہڑتالوں کے پس منظر میں ہونے کو ہے جس نے توانائی کے شعبے کو دو ہفتوں سے زیادہ عرصے سے متاثر کیا ہے جس سے ڈرائیوروں کے لئے ایندھن کی کمی، اسٹیشنوں کے سامنے گاڑیوں کی قطاریں لگنے اور گاڑیوں کی آمدورفت میں خلل پڑنے کا بحران پیدا ہوا ہے اور سینکڑوں کمپنیوں کے کاروبار رک گئے ہیں اور یہ تمام سیاسی، اقتصادی اور سماجی سطحوں پر حکومت کو درپیش ایک گرم موسم خزاں کی نشاندہی کر رہے ہیں جیسا کہ توانائی، خوراک اور خدمات کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے سے ظاہر ہورہا ہے جس کی عکاسی افراط زر میں اضافے سے ہورہی ہے اور چالیس سالوں میں فرانس کو اس سے پہلی بار سامنا کرنا پڑا ہے۔

منتظمین نے مارچ کے لئے دو نعرے دئے ہیں؛ پہلی وجہ زندگی کے اخراجات پر قابو پانے کے لئے حکومتی کارروائی کے مفلوج ہونے کی مذمت کرنا ہے اور دوسرا فرانس میں آگ میں اضافے اور درجہ حرارت میں بے مثال اضافے کے ذریعے پیدا ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے موثر پالیسی کا نہ ہونا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 18 ربیع الاول 1444ہجری -  13 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16025]    



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]