فرانس کو گرم خزاں کا سامنا ہے

کل ایک شخص کو پیرس میں گاہکوں کے لئے خالی گیس اسٹیشن پر انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کل ایک شخص کو پیرس میں گاہکوں کے لئے خالی گیس اسٹیشن پر انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

فرانس کو گرم خزاں کا سامنا ہے

کل ایک شخص کو پیرس میں گاہکوں کے لئے خالی گیس اسٹیشن پر انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کل ایک شخص کو پیرس میں گاہکوں کے لئے خالی گیس اسٹیشن پر انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
فرانس میں سول سوسائٹی سے وابستہ جماعتوں اور یونین شخصیات اور دیگر افراد نے اگلے اتوار کو پیرس میں مارچ کی کال دی ہے؛ کیونکہ بظاہر ملک میں بڑھتے ہوئے مظاہروں کی روشنی میں حکومت کو گرم خزاں کا سامنا ہے۔

متوقع بڑا مارچ ان ہڑتالوں کے پس منظر میں ہونے کو ہے جس نے توانائی کے شعبے کو دو ہفتوں سے زیادہ عرصے سے متاثر کیا ہے جس سے ڈرائیوروں کے لئے ایندھن کی کمی، اسٹیشنوں کے سامنے گاڑیوں کی قطاریں لگنے اور گاڑیوں کی آمدورفت میں خلل پڑنے کا بحران پیدا ہوا ہے اور سینکڑوں کمپنیوں کے کاروبار رک گئے ہیں اور یہ تمام سیاسی، اقتصادی اور سماجی سطحوں پر حکومت کو درپیش ایک گرم موسم خزاں کی نشاندہی کر رہے ہیں جیسا کہ توانائی، خوراک اور خدمات کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے سے ظاہر ہورہا ہے جس کی عکاسی افراط زر میں اضافے سے ہورہی ہے اور چالیس سالوں میں فرانس کو اس سے پہلی بار سامنا کرنا پڑا ہے۔

منتظمین نے مارچ کے لئے دو نعرے دئے ہیں؛ پہلی وجہ زندگی کے اخراجات پر قابو پانے کے لئے حکومتی کارروائی کے مفلوج ہونے کی مذمت کرنا ہے اور دوسرا فرانس میں آگ میں اضافے اور درجہ حرارت میں بے مثال اضافے کے ذریعے پیدا ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے موثر پالیسی کا نہ ہونا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 18 ربیع الاول 1444ہجری -  13 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16025]    



دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
TT

دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز ماسکو کے زیر کنٹرول ملک کے مشرق میں واقع سب سے بڑے شہر دونیتسک کے ایک بازار پر یوکرین کے حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پھیلی تصاویر میں زمین پر پڑی کئی خون آلود لاشوں کو اور شیشے کے بکھرے ہوئے ٹکڑوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ دونیتسک ریجن کے گورنر ڈینس پوشیلن نے کہا: "خصوصی معلومات میں 25 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ جب کہ دیگر 20 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن میں معمولی نوعیت کے زخمی ہونے والے دو بچے بھی شامل ہیں(...) بازار کو اتوار کے روز ایک ایسے وقت میں نشانہ بنایا گیا جب یہ زیادہ پُرہجوم تھا۔"

دوسری جانب مشرقی یوکرین کے علاقے خارکیف میں روسی فوج نے کوبیانسک میں کراخمالنوئے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان کیا ہے، جو کہ دونیتسک کے علاقے (مشرقی یوکرین) میں ایک اور چھوٹے سے گاؤں ویسلائے پر کنٹرول کے اعلان کے چند روز بعد ہے۔ جب کہ کیف روسی پیش قدمی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]