واشنگٹن نے اپنی توجہ "ایٹمی توانائی" سے "ایرانیوں" کی طرف موڑ دی

جمعرات کے روز تہران یونیورسٹی میں ایک تحریک کے آغاز کی ویڈیو سے لیا گیا اسکرین شاٹ (اے ایف پی)
جمعرات کے روز تہران یونیورسٹی میں ایک تحریک کے آغاز کی ویڈیو سے لیا گیا اسکرین شاٹ (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن نے اپنی توجہ "ایٹمی توانائی" سے "ایرانیوں" کی طرف موڑ دی

جمعرات کے روز تہران یونیورسٹی میں ایک تحریک کے آغاز کی ویڈیو سے لیا گیا اسکرین شاٹ (اے ایف پی)
جمعرات کے روز تہران یونیورسٹی میں ایک تحریک کے آغاز کی ویڈیو سے لیا گیا اسکرین شاٹ (اے ایف پی)

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ "جوہری معاہدے" کی طرف واپس آنے میں مزید دلچسپی نہیں رکھتا اور "یقینی طور پر یہ معاہدہ اب قریب میں ممکن نہیں ہے۔" انہوں نے زور دیا کہ واشنگٹن اس وقت "ایرانی عوام کی طرف سے اپنے پرامن مظاہرے، مارچ اور اظہار رائے کی آزادی کے عالمی حق کے استعمال کے ذریعے دکھائی جانے والے غیر معمولی جرات اور بہادری پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔"
امریکی توجہ میں اس تبدیلی کے درمیان، امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے بیانات کی مذمت کی، جنہوں نے ایران میں مظاہرین کو "مکھیوں" سے تشبیہ دی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ "یہ مظاہرین ایرانی شہری ہیں جن کی قیادت خواتین اور لڑکیاں کر رہی ہیں، جو عزت اور بنیادی حقوق کا مطالبہ کر رہی ہیں۔"
یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب تہران کے حکام نے اپنے خلاف تحریکوں کو دبانے کی کوششوں کے تناظر میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کو بلاک کر دیا تھا جبکہ واشنگٹن میں سینئر حکام ایرانیوں کو انٹرنیٹ تک رسائی کے قابل بنانے کے بہترین طریقوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔(...)

جمعہ - 19 ربیع الاول 1444 ہجری - 14 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16026]
 



امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہے

امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
TT

امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہے

امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)

امریکی سینیٹ نے کل جمعرات کے روز یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کی امداد پر مشتمل 95.34 بلین ڈالر کے ایک بل میں پیش رفت کی، جب کہ ریپبلکنز نے پہلے اس متفقہ بل کو روک دیا تھا کہ جس میں امیگریشن پالیسی میں طویل انتظار کے بعد کی گئی اصلاحات بھی شامل تھیں۔

سینیٹرز نے بل کی حمایت کے لیے درکار 60 ووٹوں کی حد سے تجاوز کرتے ہوئے 32 کے مقابلے میں 67 ووٹوں سے اس مجوزہ بل کی حمایت کی۔ اور ریپبلکنز کی جانب سے اس وسیع تر بل کو کئی روز تک روکے رکھنے کے بعد بدھ کے روز اس کے 17 سینیٹرز نے اچانک اس کے حق میں ووٹ دیا۔

سینیٹ میں اکثریتی پارٹی ڈیموکریٹ کے رہنما چک شومر نے ووٹنگ کے بعد کہا "یہ پہلا اچھا قدم ہے، یہ بل ہماری قومی سلامتی، یوکرین اور اسرائیل میں ہمارے دوستوں کی سلامتی اور غزہ اور تائیوان میں معصوم شہریوں کی انسانی امداد کے لیے ضروری ہے۔"

خیال رہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ 100 اراکین پر مشتمل کونسل اس مسودہ قانون کی حتمی منظوری پر کب غور کرے گی، جب کہ کچھ سینیٹرز نے کہا ہے کہ اگر ضروری ہوا تو وہ ہفتے کے آخر میں سیشنز جاری رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔(...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]