سوڈانی شہری حکومت کے اعلان کے منتظر ہیں

البرہان کو کل ملک کے ایک شمالی علاقے میں تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سنا)
البرہان کو کل ملک کے ایک شمالی علاقے میں تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سنا)
TT

سوڈانی شہری حکومت کے اعلان کے منتظر ہیں

البرہان کو کل ملک کے ایک شمالی علاقے میں تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سنا)
البرہان کو کل ملک کے ایک شمالی علاقے میں تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سنا)
سوڈانی شہری خودمختار کونسل کے موجودہ سربراہ عبد الفتاح البرہان کو فوج کے کمانڈر انچیف اور ان کے نائب محمد حمدان دقلو کو ریپڈ سپورٹ فورسز کے کمانڈر کے طور پر منتخب کئے جانے کے علاوہ دو سویلین سربراہان مملکت اور حکومت کے ساتھ ایک سویلین حکومت کی تشکیل کے لئے ایک فوری معاہدے کی توقع کر رہے ہیں جس کا واضح طور پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نمائندے وولکر پرتھیس نے اظہار کیا ہے اور اس کی تصدیق حزب اختلاف میں "آزادی اور تبدیلی کے اعلان کے اتحاد فورسز" نے کی ہے۔

خود البرہان نے کل ایک تقریر میں اس کے مواد کو ظاہر کئے بغیر لوگوں کے لئے چند بشارتوں کے بارے میں بات چیت کی ہے اور اسے سیاسی قوتوں کی طرف سے رعایت دینے کے ساتھ جوڑا ہے تاکہ سوڈان کی عوام ایک مستحکم اور محفوظ زندگی گزار سکیں اور ملک کو بحران سے نکالنے والے کسی بھی اقدام کو اپنانے کے لئے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے۔

حزب اختلاف کے ذمہدار نے الشرق الاوسط کو انکشاف کیا ہے کہ سابق وزیر خزانہ ابراہیم البداوی، سابق وزیر انصاف نصر الدین عبد الباری اور سابق وزیر اوقاف نصر الدین مفریح کے نام گردش کر رہے ہیں؛ کیونکہ وہ منصوبہ بند عبوری حکومت میں سربراہ مملکت اور وزیر اعظم کے عہدے سنبھالنے میں سب سے نمایاں طور پر ان میں شامل ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 20 ربیع الاول 1444ہجری -  14 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16027]    



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]