ایران پر یورپی پابندیاں ہوئیں عائد

کل لگسمبرگ میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران لوگوں کو ایرانی خواتین کی حمایت میں مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل لگسمبرگ میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران لوگوں کو ایرانی خواتین کی حمایت میں مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

ایران پر یورپی پابندیاں ہوئیں عائد

کل لگسمبرگ میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران لوگوں کو ایرانی خواتین کی حمایت میں مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل لگسمبرگ میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران لوگوں کو ایرانی خواتین کی حمایت میں مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے ایرانی حکام کے خلاف پابندیاں عائد کر دی ہیں جن میں اخلاقی پولیس کے کمانڈر بھی شامل ہیں، کیونکہ وہ بھی نوجوان خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کے خلاف حکومت کے کریک ڈاؤن میں ملوث ہیں اور یاد رہے کہ یہ مظاہرات تہران کی بدنام زمانہ "ایوین" جیل میں آگ لگنے کے پس منظر میں کل کئی شہروں میں پھیل گئے ہیں اور ساتھی ہی حکام نے اعلان کیا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد 8 ہو گئی ہے۔

یورپی یونین کے آفیشل جرنل میں شائع ہونے والی پابندیوں کی فہرست میں ٹیکنالوجی، انفارمیٹکس اور کمیونیکیشن کے وزیر عیسیٰ زربور سمیت 11 ایرانی اہلکار، اخلاقی پولیس اور اس کے رہنما محمد رسمتی جشمہ کجی سمیت چار ایجنسیاں شامل ہیں۔

جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک نے لکسمبرگ میں جہاں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ کی ہے وہاں کہا ہے کہ نام نہاد اخلاقی پولیس واقعی ایک نامناسب لفظ لگتا ہے جب ہم وہاں جرائم کے مناظر دیکھتے ہیں۔(۔۔۔)

منگل 23 ربیع الاول 1444ہجری -  18 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16030]    



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]