ایران پر یورپی پابندیاں ہوئیں عائد

کل لگسمبرگ میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران لوگوں کو ایرانی خواتین کی حمایت میں مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل لگسمبرگ میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران لوگوں کو ایرانی خواتین کی حمایت میں مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

ایران پر یورپی پابندیاں ہوئیں عائد

کل لگسمبرگ میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران لوگوں کو ایرانی خواتین کی حمایت میں مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل لگسمبرگ میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران لوگوں کو ایرانی خواتین کی حمایت میں مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے ایرانی حکام کے خلاف پابندیاں عائد کر دی ہیں جن میں اخلاقی پولیس کے کمانڈر بھی شامل ہیں، کیونکہ وہ بھی نوجوان خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کے خلاف حکومت کے کریک ڈاؤن میں ملوث ہیں اور یاد رہے کہ یہ مظاہرات تہران کی بدنام زمانہ "ایوین" جیل میں آگ لگنے کے پس منظر میں کل کئی شہروں میں پھیل گئے ہیں اور ساتھی ہی حکام نے اعلان کیا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد 8 ہو گئی ہے۔

یورپی یونین کے آفیشل جرنل میں شائع ہونے والی پابندیوں کی فہرست میں ٹیکنالوجی، انفارمیٹکس اور کمیونیکیشن کے وزیر عیسیٰ زربور سمیت 11 ایرانی اہلکار، اخلاقی پولیس اور اس کے رہنما محمد رسمتی جشمہ کجی سمیت چار ایجنسیاں شامل ہیں۔

جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک نے لکسمبرگ میں جہاں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ کی ہے وہاں کہا ہے کہ نام نہاد اخلاقی پولیس واقعی ایک نامناسب لفظ لگتا ہے جب ہم وہاں جرائم کے مناظر دیکھتے ہیں۔(۔۔۔)

منگل 23 ربیع الاول 1444ہجری -  18 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16030]    



دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
TT

دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز ماسکو کے زیر کنٹرول ملک کے مشرق میں واقع سب سے بڑے شہر دونیتسک کے ایک بازار پر یوکرین کے حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پھیلی تصاویر میں زمین پر پڑی کئی خون آلود لاشوں کو اور شیشے کے بکھرے ہوئے ٹکڑوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ دونیتسک ریجن کے گورنر ڈینس پوشیلن نے کہا: "خصوصی معلومات میں 25 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ جب کہ دیگر 20 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن میں معمولی نوعیت کے زخمی ہونے والے دو بچے بھی شامل ہیں(...) بازار کو اتوار کے روز ایک ایسے وقت میں نشانہ بنایا گیا جب یہ زیادہ پُرہجوم تھا۔"

دوسری جانب مشرقی یوکرین کے علاقے خارکیف میں روسی فوج نے کوبیانسک میں کراخمالنوئے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان کیا ہے، جو کہ دونیتسک کے علاقے (مشرقی یوکرین) میں ایک اور چھوٹے سے گاؤں ویسلائے پر کنٹرول کے اعلان کے چند روز بعد ہے۔ جب کہ کیف روسی پیش قدمی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]