آج فرانسیسیوں کو "سیاہ منگل" کا انتظار ہے

کل ایک کار شو میں صدر میکرون کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل ایک کار شو میں صدر میکرون کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

آج فرانسیسیوں کو "سیاہ منگل" کا انتظار ہے

کل ایک کار شو میں صدر میکرون کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل ایک کار شو میں صدر میکرون کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
زیادہ تر ریفائنریوں اور گوداموں میں ہڑتالوں کے جاری رہنے کی وجہ سے 3 ہفتے قبل شروع ہونے والے تیل سے ماخوذ چیزوں کے بحران اور اتوار کو ہونے والے "عظیم مارچ" کے بعد فرانس میں آج منگل کے دن عوامی سیکٹر میں ٹریڈ یونینوں کی طرف سے بلائی گئی ہڑتال کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے جن میں نقل وحمل کے شعبے، سرکاری ملازمتیں، اسکول، یونیورسٹیاں، صحت، اور نجی شعبے کی کچھ بڑی کمپنیاں بھی شامل ہیں جیسے کہ ایوی ایشن کے لئے "ڈاسو"، آٹوموبائل انڈسٹری کے لئے "سٹیلانٹس" اور انجنوں کے لئے "سافران" اور ان کے علاوہ برقی رو پیدا کرنے والے جوہری پلانٹس بھی شامل ہیں۔

لہذا؛ فرانسیسی جس "یوم سیاہ" کا انتظار کر رہے ہیں اس کی تصویر اس طرح پیش کی جائے گی: اسٹیشنوں پر ٹرین بسوں کے سامنے دم گھٹنے والا ہجوم، پیرس میں میٹرو کی راہداریوں میں، دارالحکومت اور بڑے شہروں میں ریلیاں، کام کی جگہوں تک رسائی میں مشکلات، غیر حاضری سرکاری محکموں کے ملازمین کی تعداد، اور بنیادی خدمات کے محکموں میں رکاوٹیں جو ہائیڈرو کاربن میں خلل کا باعث بنتی ہیں اور بہت سی دیگر تفصیلات ہیں جو صدر ایمانوئل میکرون اور ان کی حکومت کو درپیش بحران کی گہرائی کی نشاندہی کرتی ہیں۔(۔۔۔)

منگل 23 ربیع الاول 1444ہجری -  18 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16030]    



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]