"اوپیک پلس" کے فیصلے کے پس منظر میں سعودی عرب کے ساتھ عربوں کی یکجہتی

"اوپیک پلس" کے فیصلے کے پس منظر میں سعودی عرب کے ساتھ عربوں کی یکجہتی
TT

"اوپیک پلس" کے فیصلے کے پس منظر میں سعودی عرب کے ساتھ عربوں کی یکجہتی

"اوپیک پلس" کے فیصلے کے پس منظر میں سعودی عرب کے ساتھ عربوں کی یکجہتی
تیل کی پیداوار میں کمی کے لئے تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) کے حالیہ فیصلے کے پس منظر میں عرب ممالک نے سعودی عرب کی خارجہ پالیسی کے فیصلوں کے حوالے سے مملکت کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کو مراکش کے بادشاہ محمد ششم کی طرف سے دو پیغامات موصول ہوئے ہیں جن میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور ان کی حمایت کے طریقوں سے متعلق بات کی گئی ہے اور مراکش کے وزیر خارجہ ناصر بوریطہ جنہوں نے دو خط سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کو پہنچائے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ مراکش اپنے تمام فیصلوں میں مکمل طور پر مملکت کے ساتھ کھڑا ہے، خاص طور پر اس کی سلامتی اور استحکام اور توانائی کی منڈیوں کی سلامتی اور استحکام کے حوالے سے اس کے ساتھ کھڑا ہے۔

اسی طرح مصر نے بھی اپنی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے ذریعے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ "اوپیک" کے فیصلے کے تکنیکی تحفظات کی وضاحت میں سعودی عرب کے موقف کی حمایت کی گئی ہے؛ کیونکہ اس کا مقصد بنیادی طور پر تیل کی منڈی کے نظم وضبط کو حاصل کرنا اور اسے مضبوط بنانا ہے اور یہ سب موجودہ اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی برادری کی صلاحیت کے حوالہ  سے کیا گیا ہے(۔۔۔)

منگل 23 ربیع الاول 1444ہجری -  18 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16030]      



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]