سعودی عرب کا مسابقتی اور پائیدار معیشت کے لیے اپنی صنعتی حکمت عملی کا آغاز

سعودی عرب کا مسابقتی اور پائیدار معیشت کے لیے اپنی صنعتی حکمت عملی کا آغاز
TT

سعودی عرب کا مسابقتی اور پائیدار معیشت کے لیے اپنی صنعتی حکمت عملی کا آغاز

سعودی عرب کا مسابقتی اور پائیدار معیشت کے لیے اپنی صنعتی حکمت عملی کا آغاز

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی سربراہی میں سعودی کابینہ نے کل (منگل کے روز) ایک اجلاس میں صنعت کے لیے قومی حکمت عملی کی منظوری دی۔ تاکہ ولی عہد، وزیر اعظم اور ترقیاتی امور کی کونسل کے چیئرمین پرنس محمد بن سلمان بن عبد العزیز قومی حکمت عملی برائے صنعت کا آغاز کر سکیں، جس کا مقصد معیشت کا حصول ہے جو سرمایہ کاری کو راغب کر سکے اور "سعودی وژن 2030" کے مقاصد کے مطابق اقتصادی تنوع کے حصول، ملکی پیداوار میں اضافے اور غیر تیل کی برآمدات کو فروغ دینے میں تعاون کرے۔
پرنس محمد بن سلمان نے کہا: "ہمارے پاس مسابقتی اور پائیدار صنعتی معیشت تک پہنچنے کے تمام امکانات ہیں؛ پرجوش نوجوان صلاحیتوں، ممتاز جغرافیائی محل وقوع، بھرپور قدرتی وسائل، معروف قومی صنعتی کمپنیوں، صنعت کے لیے قومی حکمت عملی اور نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے مملکت ایک معروف صنعتی طاقت بن جائے گی، جو عالمی سپلائی چینز کو محفوظ بنانے میں اپنا حصہ ڈالے گی اور ہائی ٹیک مصنوعات دنیا کو برآمد کرے گی۔"(...)

بدھ - 24 ربیع الاول 1444 ہجری - 19 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16031]
 



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]