کویت کے نائب امیر فتنہ پیدا کرنے والوں کو خبردار کر رہے ہیں

کویتی ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں حاضرین کو خوش آمدید کہا (اے ایف پی)
کویتی ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں حاضرین کو خوش آمدید کہا (اے ایف پی)
TT

کویت کے نائب امیر فتنہ پیدا کرنے والوں کو خبردار کر رہے ہیں

کویتی ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں حاضرین کو خوش آمدید کہا (اے ایف پی)
کویتی ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں حاضرین کو خوش آمدید کہا (اے ایف پی)

کویت کے نائب امیر ولی عہد شہزادہ شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے کل (منگل کے روز) نئی قومی اسمبلی کے افتتاح کے موقع پر قانون ساز اتھارٹی کے اراکین پر زور دیا کہ وہ نگران اور قانون ساز کونسل کے کردار کو فعال کریں۔
ملک کے امیر شیخ نواف الاحمد الصباح کی نیابت میں کی گئی اپنی تقریر میں شیخ مشعل الاحمد نے "پارلیمنٹ کے اجلاسوں کو بحث و تکرار اور جھگڑوں میں ضائع نہ کرتے ہوئے جمہوری عمل کو بہتر بنانے پر زور دیا۔" انہوں نے متنبہ کیا کہ "فتنہ ہمیں اندر اور باہر سے گھیر رہا ہے اور ہم پریشان ہیں - بڑے افسوس کے ساتھ - انتہائی معمولی وجوہات کی بنا پر کہ جن پر دانشمندوں کی حکمت سے قابو پایا جا سکتا ہے۔"

بدھ - 24 ربیع الاول 1444 ہجری - 19 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16031]
 



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]