عراق میں نئی حکومت کی ناکامی کے بارے میں امریکہ نے دیا انتباہ

کل صدر عبد اللطیف جمال رشید اور نامزد وزیر اعظم کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (عراقی نیوز ایجنسی)
کل صدر عبد اللطیف جمال رشید اور نامزد وزیر اعظم کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (عراقی نیوز ایجنسی)
TT

عراق میں نئی حکومت کی ناکامی کے بارے میں امریکہ نے دیا انتباہ

کل صدر عبد اللطیف جمال رشید اور نامزد وزیر اعظم کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (عراقی نیوز ایجنسی)
کل صدر عبد اللطیف جمال رشید اور نامزد وزیر اعظم کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (عراقی نیوز ایجنسی)
عراق میں سیاسی پیش رفت کے مبصرین نے امریکی سفیر ایلینا رومنوسکی کی ایک غیر معمولی سرگرمی کو دیکھا ہے اور یہ جب سے محمد شیعہ السوڈانی کو نئی حکومت کی تشکیل کی ذمہ داری سونپی گئی ہے اس وقت سے ہے اور انہوں نے بغیر تاخیر حکومت کے قیام کے سلسلہ میں افواج کی کامیابی کے لئے قابل ذکر تشویش ظاہر کی ہے۔

عراقی سیاسی ذرائع نے الشرق الاوسط کے حوالے سے السوڈانی اور امریکی سفیر کے درمیان ہونے والی گفتگو کے ایک حصے کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک ایسی حکومت کی تشکیل کی ضرورت ہے جو ملک میں سلامتی اور سیاسی استحکام کی بحالی میں معاون ہو اور انہوں نے ایسے جملے استعمال کئے ہیں جیسے کہ پچھلی حکومتوں کے تجربے سے فائدہ اٹھانا اچھا ہے؛ کیونکہ اس بار کی ناکامی کی وجہ سے عراق کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

عراقی رہنماؤں نے امریکی سفیر کو یقین دلانے کی کوشش کی ہے کہ نئی حکومت واشنگٹن کے ساتھ اپنے اسٹراٹیجک تعلقات برقرار رکھے گی اور اسے پارلیمنٹ میں بڑی سیاسی حمایت حاصل ہو جس کی وجہ سے وہ آسانی سے اعتماد حاصل کرسکے گی اور یہ بات فتح اتحاد کے ایک رہنما نے بتایا ہے۔

دریں اثنا ٹیکس اور کسٹم انشورنس فنڈز کے 3.7 ٹریلین دینار (تقریباً 2.5 بلین ڈالر) کی چوری کے واقعات جاری رہے یا جسے مقامی طور پر صدی کی چور" کے نام سے جانا جاتا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 25 ربیع الاول 1444ہجری -  20 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16032]    



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]