برطانیہ... ٹیرس نے استعفیٰ دے دیا لیکن بحران باقی ہے

گزشتہ روز اپنے استعفیٰ کا اعلان کرنے کے بعد ٹیرس "10 ڈاؤننگ سٹریٹ" کے صدر دفتر میں داخل ہو رہی ہیں (اے ایف پی)
گزشتہ روز اپنے استعفیٰ کا اعلان کرنے کے بعد ٹیرس "10 ڈاؤننگ سٹریٹ" کے صدر دفتر میں داخل ہو رہی ہیں (اے ایف پی)
TT

برطانیہ... ٹیرس نے استعفیٰ دے دیا لیکن بحران باقی ہے

گزشتہ روز اپنے استعفیٰ کا اعلان کرنے کے بعد ٹیرس "10 ڈاؤننگ سٹریٹ" کے صدر دفتر میں داخل ہو رہی ہیں (اے ایف پی)
گزشتہ روز اپنے استعفیٰ کا اعلان کرنے کے بعد ٹیرس "10 ڈاؤننگ سٹریٹ" کے صدر دفتر میں داخل ہو رہی ہیں (اے ایف پی)

چھ ہفتوں کے سیاسی بحران اور معاشی بدحالی کے بعد، لز ٹیرس کل اپنی کنزرویٹو پارٹی کے دباؤ کے سامنے جھک گئیں اور اس بحران کا کوئی حل پیش کئے بغیر اپنا استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا، جبکہ اس بحران کے پیدا ہونے میں ان کا کسی حد تک کردار رہا ہے جو کہ ابھی تک باقی ہے۔
چند دنوں میں اپنی حکومت کے دو اہم وزراء کے حکومت چھوڑنے کے بعد ٹیرس کا اختیار ختم ہو گیا اور وہ حکومت اور اپنی پارٹی کی قیادت کرنے کی صلاحیت سے محروم ہو گئیں۔ عہدہ سنبھالنے کے 45 روز بعد "10 ڈاؤننگ اسٹریٹ" کے باہر اپنے مستعفی پونے کے خطاب کے دوران ٹیرس نے اعلان کیا کہ انتخابات اگلے ہفتے ہوں گے؛ ان کی جانشین قیادت کا انتخاب کرنے  کے لئے سخت مقابلے کے آغاز کا اعلان کیا۔
ٹیرس نے کہا کہ "موجودہ صورتحال میں، میں وہ کام مکمل نہیں کر سکتی جس کے لیے کنزرویٹو پارٹی نے مجھے منتخب کیا تھا۔" انہوں نے مزید کہا: "لہذا، میں نے بادشاہ (چارلس III) سے بات کی تاکہ انہیں کنزرویٹو پارٹی کی صدارت سے اپنے استعفیٰ کے بارے میں مطلع کیا جا سکے،" یہ بتاتے ہوئے کہ اپنے جانشین کے انتخاب کا عمل "اگلے ہفتے کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔"(...)

جمعہ - 26 ربیع الاول 1444ہجری - 21 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16033]
 



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]