برطانیہ... ٹیرس نے استعفیٰ دے دیا لیکن بحران باقی ہے

گزشتہ روز اپنے استعفیٰ کا اعلان کرنے کے بعد ٹیرس "10 ڈاؤننگ سٹریٹ" کے صدر دفتر میں داخل ہو رہی ہیں (اے ایف پی)
گزشتہ روز اپنے استعفیٰ کا اعلان کرنے کے بعد ٹیرس "10 ڈاؤننگ سٹریٹ" کے صدر دفتر میں داخل ہو رہی ہیں (اے ایف پی)
TT

برطانیہ... ٹیرس نے استعفیٰ دے دیا لیکن بحران باقی ہے

گزشتہ روز اپنے استعفیٰ کا اعلان کرنے کے بعد ٹیرس "10 ڈاؤننگ سٹریٹ" کے صدر دفتر میں داخل ہو رہی ہیں (اے ایف پی)
گزشتہ روز اپنے استعفیٰ کا اعلان کرنے کے بعد ٹیرس "10 ڈاؤننگ سٹریٹ" کے صدر دفتر میں داخل ہو رہی ہیں (اے ایف پی)

چھ ہفتوں کے سیاسی بحران اور معاشی بدحالی کے بعد، لز ٹیرس کل اپنی کنزرویٹو پارٹی کے دباؤ کے سامنے جھک گئیں اور اس بحران کا کوئی حل پیش کئے بغیر اپنا استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا، جبکہ اس بحران کے پیدا ہونے میں ان کا کسی حد تک کردار رہا ہے جو کہ ابھی تک باقی ہے۔
چند دنوں میں اپنی حکومت کے دو اہم وزراء کے حکومت چھوڑنے کے بعد ٹیرس کا اختیار ختم ہو گیا اور وہ حکومت اور اپنی پارٹی کی قیادت کرنے کی صلاحیت سے محروم ہو گئیں۔ عہدہ سنبھالنے کے 45 روز بعد "10 ڈاؤننگ اسٹریٹ" کے باہر اپنے مستعفی پونے کے خطاب کے دوران ٹیرس نے اعلان کیا کہ انتخابات اگلے ہفتے ہوں گے؛ ان کی جانشین قیادت کا انتخاب کرنے  کے لئے سخت مقابلے کے آغاز کا اعلان کیا۔
ٹیرس نے کہا کہ "موجودہ صورتحال میں، میں وہ کام مکمل نہیں کر سکتی جس کے لیے کنزرویٹو پارٹی نے مجھے منتخب کیا تھا۔" انہوں نے مزید کہا: "لہذا، میں نے بادشاہ (چارلس III) سے بات کی تاکہ انہیں کنزرویٹو پارٹی کی صدارت سے اپنے استعفیٰ کے بارے میں مطلع کیا جا سکے،" یہ بتاتے ہوئے کہ اپنے جانشین کے انتخاب کا عمل "اگلے ہفتے کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔"(...)

جمعہ - 26 ربیع الاول 1444ہجری - 21 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16033]
 



دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
TT

دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز ماسکو کے زیر کنٹرول ملک کے مشرق میں واقع سب سے بڑے شہر دونیتسک کے ایک بازار پر یوکرین کے حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پھیلی تصاویر میں زمین پر پڑی کئی خون آلود لاشوں کو اور شیشے کے بکھرے ہوئے ٹکڑوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ دونیتسک ریجن کے گورنر ڈینس پوشیلن نے کہا: "خصوصی معلومات میں 25 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ جب کہ دیگر 20 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن میں معمولی نوعیت کے زخمی ہونے والے دو بچے بھی شامل ہیں(...) بازار کو اتوار کے روز ایک ایسے وقت میں نشانہ بنایا گیا جب یہ زیادہ پُرہجوم تھا۔"

دوسری جانب مشرقی یوکرین کے علاقے خارکیف میں روسی فوج نے کوبیانسک میں کراخمالنوئے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان کیا ہے، جو کہ دونیتسک کے علاقے (مشرقی یوکرین) میں ایک اور چھوٹے سے گاؤں ویسلائے پر کنٹرول کے اعلان کے چند روز بعد ہے۔ جب کہ کیف روسی پیش قدمی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]