ایسے وقت میں کہ جب روس نے یوکرین کی توانائی کی تنصیبات پر نئے حملے شروع کر دیئے ہیں اور تصدیق کی ہے کہ اس نے کھیرسن، جسے اس نے یوکرین کے دیگر علاقوں کے ساتھ اپنی سرزمین میں ضم کر لیا تھا، کے علاقے پر یوکرینی حملے کو پسپا کر دیا ہے، کل روسی فوج کے ساتھ ممکنہ "جنگ" کے پیش نظر تیاری کےضمن میں امریکی فوج کی یورپ میں مشقوں کے بارے میں معلومات سامنے آئیں ہیں۔
روس نے جنگ کے سات مہینوں کے دوران بحیرہ اسود کے ساحل کی طرف پیش قدمی کرنے کی کوشش کی، جس کا مقصد میکولائیو اور اوڈیسا کی بندرگاہوں پر قبضہ کرنا تھا، تاکہ یوکرینی شہریوں کو ہر سمندری راستے سے محروم کیا جا سکے۔ رومانیہ کے قریب اس علاقے میں روسیوں کی پیش قدمی کے بارے میں امریکی رپورٹس کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ "نیٹو" اتحاد کی سرحدوں کے لیے براہ راست خطرہ ہے اور واشنگٹن کی طرف سے یورپ میں 101 ویں ایئر بورن یونٹ کو بھیجنے کی براہ راست وجہ سمجھا جا رہا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ امریکی فضائی حملوں میں اسے طاقتور ترین یونٹ شمار کیا جاتا ہے اور اسے تقریباً 80 سالوں میں پہلی بار اپنے بھاری ساز و سامان کے ساتھ یورپ بھیجا گیا ہے۔
یونٹ 101 کے نایب کمانڈر بریگیڈیئر جنرل جان لوباس نے کہا: "ہم نیٹو کی سرزمین کے ایک ایک انچ کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔"
امریکہ کے "سی بی ایس" نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق رومانیہ کے بحیرہ اسود کے ساحل پر شمالی جانب "بلیک ہاک" طیارہ ایک فرنٹ لائن پوزیشن پر اترا جہاں امریکہ اور رومانیہ کی افواج مشترکہ زمینی اور فضائی جارحانہ مشق کے دوران اہداف پر بمباری کر رہی تھیں۔(...)
اتوار - 28 ربیع الاول 1444 ہجری - 23 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16035]