ایران کی یونیورسٹیوں میں دھمکم پیل کے ساتھ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے

ایران کی یونیورسٹیوں میں دھمکم پیل کے ساتھ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے
TT

ایران کی یونیورسٹیوں میں دھمکم پیل کے ساتھ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے

ایران کی یونیورسٹیوں میں دھمکم پیل کے ساتھ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے

ایرانی یونیورسٹیوں میں حالات کشیدہ اور تناؤ کا شکار ہیں، جب کہ طلباء نعرے لگاتے ہوئے "آزادی" کا مطالبہ کر رہے ہیں اور سیکورٹی کنٹرول کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دریں اثنا، باسیج فورسز اور یونیورسٹی کے محافظوں نے ملک بھر میں چھ ہفتے سے جاری احتجاجی تحریک کو روکنے کے لیے اقدامات میں اضافہ کیا، جو کہ نوجوان خاتون، مہسا امینی کی اخلاقی پولیس کے زیر حراست موت کے واقعہ کے بعد ہے۔
ایران کی متعدد یونیورسٹیوں کے طلباء نے گزشتہ روز احتجاجی ریلیوں میں شرکت کے لیے کلاسوں کا بائیکاٹ کیا، یہ اس وقت ہوا جب شریف یونیورسٹی آف انڈسٹری اینڈ ٹیکنالوجی میں مظاہرین اور باسیج فورسز کے رکن طلباء کے درمیان تصادم دیکھنے میں آیا، جنہیں یونیورسٹی کے گارڈز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے مدد فراہم کی۔
کل یونیورسٹی نے اعلان کیا تھا کہ اس نے عارضی طور پر "طلبہ کے ایک چھوٹے گروپ" کو اپنے کیمپس میں داخل ہونے سے منع کر دیا ہے؛ "فرانسیسی نیوز ایجنسی" کے مطابق ایسا یونیورسٹی کیمپس میں "غیر آرام دہ ماحول پیدا کرنے" میں ان کی شمولیت کہ بنا پر کیا گیا ہے۔(...)

پیر - 29 ربیع الاول 1444 ہجری - 24 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16036]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]