جنوبی یوکرین کے اسٹریٹیجک شہر کھیرسن میں "اسٹریٹ وار" کی تیاریوں کی روشنی میں روس اور یوکرین میں جنگ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگئی ہے جو کہ موسم سرما کی آمد پر اس خطے میں بڑھتی ہوئی زمینی مشکلات کے بارے میں دونوں اطراف میں پائے جانے والے خوف میں اضافے کے ساتھ ہے۔
یوکرین جنگ کو سردیوں کے موسم سے پہلے حل کرنے کی کوشش کرتا ہے، جو اس کی افواج کی پیشرفت میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔ جب کہ روس اپنے دفاع کو مضبوط کرنے اور اس علاقے پر اپنا کنٹرول برقرار رکھنے کے لئے تیزی سے سرگرداں ہے، جو یوکرین کے جنوب اور مشرق کے کھیرسن سمیت دیگر تین علاقوں میں ریفرنڈم کے انعقاد کے بعد جنہیں وہ اپنی سرزمین کا حصہ بنا چکا ہے۔ مغربی رپورٹس کے مطابق گزشتہ دنوں ماسکو کی جانب سے کئے گے شہری انخلا کے بعد کھیرسن "بھوتوں کا شہر" بن چکا ہے۔
اس کے مقابلے میں یوکرینی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ روسی فوجی یونٹس نے دریائے دنیبر کے کنارے باڑ بنا دی ہے اور ممکنہ فوجی انخلا کے لئے دائیں کنارے پر چھوٹی سی گزرگاہ چھوڑی ہے۔ ان رپورٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ حالیہ انخلا کی کاروائی کے دوران روس نے ماسکو کے وفادار تمام بینکوں اور سروس ڈپارٹمنٹس کے آلات اور ملازمین کے علاوہ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں کے آلات کو بھی نکال لیا۔(...)
بدھ - یکم ربیع الثانی 1444 ہجری - 26 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16038]