کھیرسن "اسٹریٹ وار" کے لیے تیار

یوکرین کا ایک شہری کھیرسن کے قریب ایک گاؤں کو یوکرین کی افواج کے دوبارہ قبضے میں لینے کے بعد اپنے گھر کو مرمت کرنے کی کوشش کر رہا ہے (ای.پی.اے)
یوکرین کا ایک شہری کھیرسن کے قریب ایک گاؤں کو یوکرین کی افواج کے دوبارہ قبضے میں لینے کے بعد اپنے گھر کو مرمت کرنے کی کوشش کر رہا ہے (ای.پی.اے)
TT

کھیرسن "اسٹریٹ وار" کے لیے تیار

یوکرین کا ایک شہری کھیرسن کے قریب ایک گاؤں کو یوکرین کی افواج کے دوبارہ قبضے میں لینے کے بعد اپنے گھر کو مرمت کرنے کی کوشش کر رہا ہے (ای.پی.اے)
یوکرین کا ایک شہری کھیرسن کے قریب ایک گاؤں کو یوکرین کی افواج کے دوبارہ قبضے میں لینے کے بعد اپنے گھر کو مرمت کرنے کی کوشش کر رہا ہے (ای.پی.اے)

جنوبی یوکرین کے اسٹریٹیجک شہر کھیرسن میں "اسٹریٹ وار" کی تیاریوں کی روشنی میں روس اور یوکرین میں جنگ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگئی ہے جو کہ موسم سرما کی آمد پر اس خطے میں بڑھتی ہوئی زمینی مشکلات کے بارے میں دونوں اطراف میں پائے جانے والے خوف میں اضافے کے ساتھ ہے۔
یوکرین جنگ کو سردیوں کے موسم سے پہلے حل کرنے کی کوشش کرتا ہے، جو اس کی افواج کی پیشرفت میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔ جب کہ روس اپنے دفاع کو مضبوط کرنے اور اس علاقے پر اپنا کنٹرول برقرار رکھنے کے لئے تیزی سے سرگرداں ہے، جو یوکرین کے جنوب اور مشرق کے کھیرسن سمیت دیگر تین علاقوں میں ریفرنڈم کے انعقاد کے بعد جنہیں وہ اپنی سرزمین کا حصہ بنا چکا ہے۔ مغربی رپورٹس کے مطابق گزشتہ دنوں ماسکو کی جانب سے کئے گے شہری انخلا کے بعد کھیرسن "بھوتوں کا شہر" بن چکا ہے۔
اس کے مقابلے میں یوکرینی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ روسی فوجی یونٹس نے دریائے دنیبر کے کنارے باڑ بنا دی ہے اور ممکنہ فوجی انخلا کے لئے دائیں کنارے پر چھوٹی سی گزرگاہ چھوڑی ہے۔ ان رپورٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ حالیہ انخلا کی کاروائی کے دوران روس نے ماسکو کے وفادار تمام بینکوں اور سروس ڈپارٹمنٹس کے آلات اور ملازمین کے علاوہ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں کے آلات کو بھی نکال لیا۔(...)

بدھ - یکم ربیع الثانی 1444 ہجری - 26 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16038]
 



برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
TT

برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)

برطانیہ نے کل (منگل کے روز) ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ امریکہ، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت 24 ممالک نے پیر کو یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات پر مزید حملے کیے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے:

"حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر اور اس کے اطراف میں آبی گزرگاہوں کو عبور کرنے والے بحری جہازوں کے خلاف جاری غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ حملوں کے جواب میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور برطانیہ کی مسلح افواج نے آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کی حمایت کے ساتھ اپنی اضافی کاروائیوں کے دوران یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے: "ان حملوں کا مقصد حوثیوں کے عالمی تجارت اور دنیا بھر کے معصوم ملاحوں پر جاری حملوں کو ختم اور کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافے سے دور رہنا ہے۔"

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]