ایک ایسے وقت میں کہ جب امریکہ نے ایک بار پھر سوڈان میں سویلین حکمرانی کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے، ہزاروں سوڈانیوں نے کل ڈاکٹر عبداللہ حمدوک کی سربراہی میں سویلین حکومت کا تختہ الٹنے اور فوج کے اقتدار سنبھالنے کی پہلی یاد منائی۔
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم اور دیگر بڑے شہروں میں مظاہرین سول حکومت کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے، ایسے وقت میں کہ جب حکام نے انٹرنیٹ منقطع کر دیا اور ان کے سامنے پل بند کر دیئے۔ ریپبلکن پیلس کے سامنے پولیس نے آگے بڑھنے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس، ربڑ کی گولیاں اور صوتی بم برسائے۔ سوڈان کی آزاد ڈاکٹر کمیٹی کے بیان کے مطابق اُم درمان شہر میں مظاہرین میں سے ایک مارا گیا ہے۔ تاہم پولیس نے کہا ہے کہ اس خونی تشدد کے پیچھے نامعلوم جماعتوں کا ہاتھ ہے اور اس نے مظاہروں کے منتظمین سے مطالبہ کیا کہ وہ انہیں بے نقاب کریں۔(...)
بدھ - یکم ربیع الثانی 1444 ہجری - 26 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16038]