امریکہ کا سوڈان میں سول حکومت کی واپسی کا مطالبہ

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے پی)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے پی)
TT

امریکہ کا سوڈان میں سول حکومت کی واپسی کا مطالبہ

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے پی)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے پی)

ایک ایسے وقت میں کہ جب امریکہ نے ایک بار پھر سوڈان میں سویلین حکمرانی کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے، ہزاروں سوڈانیوں نے کل ڈاکٹر عبداللہ حمدوک کی سربراہی میں سویلین حکومت کا تختہ الٹنے اور فوج کے اقتدار سنبھالنے کی پہلی یاد منائی۔
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم اور دیگر بڑے شہروں میں مظاہرین سول حکومت کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے، ایسے وقت میں کہ جب حکام نے انٹرنیٹ منقطع کر دیا اور ان کے سامنے پل بند کر دیئے۔ ریپبلکن پیلس کے سامنے پولیس نے آگے بڑھنے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس، ربڑ کی گولیاں اور صوتی بم برسائے۔ سوڈان کی آزاد ڈاکٹر کمیٹی کے بیان کے مطابق اُم درمان شہر میں مظاہرین میں سے ایک مارا گیا ہے۔ تاہم پولیس نے کہا ہے کہ اس خونی تشدد کے پیچھے نامعلوم جماعتوں کا ہاتھ ہے اور اس نے مظاہروں کے منتظمین سے مطالبہ کیا کہ وہ انہیں بے نقاب کریں۔(...)

بدھ - یکم ربیع الثانی 1444 ہجری - 26 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16038]
 



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]