سوناک برطانوی عوام کو مشکل فیصلوں کے لیے تیار کر رہے ہیں

کنگ چارلس III نے کل بکنگھم پیلس میں سوناک کو بطور وزیر اعظم تقرر کرنے پر ان سے مصافحہ کر رہے ہیں (اے ایف پی)
کنگ چارلس III نے کل بکنگھم پیلس میں سوناک کو بطور وزیر اعظم تقرر کرنے پر ان سے مصافحہ کر رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

سوناک برطانوی عوام کو مشکل فیصلوں کے لیے تیار کر رہے ہیں

کنگ چارلس III نے کل بکنگھم پیلس میں سوناک کو بطور وزیر اعظم تقرر کرنے پر ان سے مصافحہ کر رہے ہیں (اے ایف پی)
کنگ چارلس III نے کل بکنگھم پیلس میں سوناک کو بطور وزیر اعظم تقرر کرنے پر ان سے مصافحہ کر رہے ہیں (اے ایف پی)

کنزرویٹو پارٹی کی قیادت میں اپنی جیت کے بعد کل کنگ چارلس III کی طرف سے بطور وزیراعظم تقرری کے بعد رشی سوناک تاریخ میں برطانوی حکومت کی سربراہی کرنے والے پہلے غیر سفید فام بھارتی نژاد بن گئے ہیں، جو کہ کچھ یورپی ممالک کے برعکس ہے جہاں "تارکین وطن فوبیا" کے رجحان میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور اور شدت پسند افراد اقتدار میں آ چکے ہیں۔
سوناک نے "10 ڈاؤننگ اسٹریٹ" پر وزیراعظم آفس کے سامنے اپنی پہلی تقریر میں اعلان کیا کہ وہ آنے والے چیلنجوں کے حجم سے خوفزدہ نہیں ہیں انہوں نے لِز  ٹیرس کی طرف سے چھوڑی گئی غلطیوں کی اصلاح کرنے کا عہد کیا، جنہوں نے چند روز قبل صرف 44 دن اس عہدے پر رہنے کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔
سوناک نے برطانوی لوگوں کو "مشکل فیصلوں" سے خبردار کیا جو کیے جائیں گے۔ انہوں نے "امید" کے پیغام پر اصرار کرتے ہوئے کہا: "ہم ایک ایسا مستقبل بنائیں گے جو بہت سے لوگوں کی دی گئی قربانیوں کے لائق ہو... کل اور ہر دن امید سے بھرا ہوا ہوگا۔"(...)

بدھ - یکم ربیع الثانی 1444 ہجری - 26 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16038]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]