"سرمایہ کاری کا مستقبل" کرپٹو کرنسی کے بارے میں قانون سازی پر زور دیتا ہے

عالمی سطح پر معیشت کو آگے بڑھانے کے لیے بینکنگ اور انوسٹمنٹ فنانس میں لچکدار معیشت کی طرف منتقل ہونے کا مطالبہ (الشرق الاوسط)
عالمی سطح پر معیشت کو آگے بڑھانے کے لیے بینکنگ اور انوسٹمنٹ فنانس میں لچکدار معیشت کی طرف منتقل ہونے کا مطالبہ (الشرق الاوسط)
TT

"سرمایہ کاری کا مستقبل" کرپٹو کرنسی کے بارے میں قانون سازی پر زور دیتا ہے

عالمی سطح پر معیشت کو آگے بڑھانے کے لیے بینکنگ اور انوسٹمنٹ فنانس میں لچکدار معیشت کی طرف منتقل ہونے کا مطالبہ (الشرق الاوسط)
عالمی سطح پر معیشت کو آگے بڑھانے کے لیے بینکنگ اور انوسٹمنٹ فنانس میں لچکدار معیشت کی طرف منتقل ہونے کا مطالبہ (الشرق الاوسط)

سعودی دارالحکومت ریاض میں "فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو" کانفرنس کی سرگرمیاں اختتام پذیر ہوئیں، جس میں عالمی معاشی حالات کی سست روی اور ان کے گہرے مسائل کے اثرات سے نمٹنے کے لیے حل تجویز کرنے کی کوشش کی گئی، جب کہ شرکاء نے کرپٹو کرنسیوں پر دوبارہ غور کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور اس کے ساتھ ساتھ ایک لچکدار معیشت کو اپنانے پر زور دیا جو ٹیکنالوجی کی تبدیلیوں سے فائدہ اٹھاتی ہو۔
بات چیت کے اس اجلاس میں، جس میں "مینا کیٹالسٹ" کے شریک بانی اور سی ای او سام پلاٹیس، "بِٹ اوسیس" کے شریک بانی اور سی ای او علا ڈوڈین، "ایسٹل برلوٹ مینجمنٹ" کے بانی اور سی ای او مائیکل رائٹر،
 تھائی لینڈ کی اسٹاک مارکیٹ اور کرنسی نوٹوں کے کمیشن کے سیکرٹری جنرل روینواڈی سوان مونگکول اور "گلوبل گولڈ کاسٹ" کے ایگزیکٹو پروڈیوسر اور شریک میزبان ویڈی لیش نے شرکت کی، زور دیا گیا کہ دنیا بھر کی حکومتیں کرپٹوگرافک ٹیکنالوجیز کو ریگولیٹ کرنے اور نئی یا موجودہ مارکیٹوں میں اسے متعارف کرانے یا ان میں ضم کرنے کے طریقے تلاش کرنے کے امکان پر غور کرنے لگی ہیں۔
ماہرین نے نشاندہی کی کہ ہر روز 91 بلین ڈالر کی کرپٹو کرنسیوں کی تجارت ہوتی ہے جبکہ کرپٹو کرنسیوں کی مارکیٹ ویلیو کا تخمینہ 1.7 ٹریلین ڈالر لگایا گیا ہے، جو کرپٹو کرنسی کی اہمیت اور اس کی معاشی ترقی کو جذب کرنے کی صلاحیت کو کنٹرول کرنے کو بڑھاتا ہے۔(...)

جمعہ - 3 ربیع الثانی 1444 ہجری - 28 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16040]
 



وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے
TT

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

"پروفیشنل ایکریڈیٹیشن" پروگرام کے تحت وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے ان تمام منتخب کردہ ممالک کا احاطہ مکمل کر لیا ہے جو پروفیشنل ویریفکیشن کے ذریعے مزدور برآمد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر ملکی افرادی قوت کی مہارتوں کے میعار کو بہتر بنانا ہے۔ یہ ہدف وزارت خارجہ کے تعاون سے 160 ممالک میں مکمل کر لیا گیا۔

یہ سروس کابینہ کی قرارداد نمبر 195 کے مطابق ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مملکت میں داخل ہونے سے پہلے تارکین وطن افراد کے پاس سعودی لیبر مارکیٹ کے عین مطابق قابل اعتماد تعلیمی قابلیت، عملی تجربہ اور اپنے پیشے میں مہارت ہو۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" سروس کی مرکزی توجہ افرادی قوت کی متعلقہ شعبے میں میعاری تعلیمی قابلیت اور انتہائی ہنر مند پیشوں میں مہارت ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمل سعودی عرب کے منظور شدہ درجہ بندی معیار کے مطابق کیا جاتا ہے جیسے کہ سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف پروفیشنز اور سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف ایجوکیشن لیولز اینڈ سپیشلائیزیشنز ۔ یہ سروس مکمل طور پر خودکار ہے اور یہ آسان اور تیز رفتار طریقہ کار کے ساتھ ایک مرکزی پلیٹ فارم کے ذریعے پیشہ ورانہ تصدیق کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کے دوران وزارت برائے انسانی وسائل نے 1,007 پیشوں کا احاطہ مکمل کیا جس میں دنیا بھر سے تمام مزدور برآمد کرنے والے ممالک شامل ہیں ۔ وزارت متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر انتہائی ہنر مند پیشوں کو شامل کرنے کا کام جاری رکھے گی جو سعودی یونیفائیڈ کلاسیفکیشن کے مطابق گروپ 1-3 میں آتے ہیں۔ ان پیشوں میں انجنیئرنگ، صحت سے منسلک شعبے بھی شامل ہیں۔

یہ بات قابل توجہ ہے کہ وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کا مقصد اس سروس کے ذریعے لیبر مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں اور سروسز کو بہتر بنانا اور پیداوار کے معیار کو بڑھانا ہے۔