"سرمایہ کاری کا مستقبل" کرپٹو کرنسی کے بارے میں قانون سازی پر زور دیتا ہے

عالمی سطح پر معیشت کو آگے بڑھانے کے لیے بینکنگ اور انوسٹمنٹ فنانس میں لچکدار معیشت کی طرف منتقل ہونے کا مطالبہ (الشرق الاوسط)
عالمی سطح پر معیشت کو آگے بڑھانے کے لیے بینکنگ اور انوسٹمنٹ فنانس میں لچکدار معیشت کی طرف منتقل ہونے کا مطالبہ (الشرق الاوسط)
TT

"سرمایہ کاری کا مستقبل" کرپٹو کرنسی کے بارے میں قانون سازی پر زور دیتا ہے

عالمی سطح پر معیشت کو آگے بڑھانے کے لیے بینکنگ اور انوسٹمنٹ فنانس میں لچکدار معیشت کی طرف منتقل ہونے کا مطالبہ (الشرق الاوسط)
عالمی سطح پر معیشت کو آگے بڑھانے کے لیے بینکنگ اور انوسٹمنٹ فنانس میں لچکدار معیشت کی طرف منتقل ہونے کا مطالبہ (الشرق الاوسط)

سعودی دارالحکومت ریاض میں "فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو" کانفرنس کی سرگرمیاں اختتام پذیر ہوئیں، جس میں عالمی معاشی حالات کی سست روی اور ان کے گہرے مسائل کے اثرات سے نمٹنے کے لیے حل تجویز کرنے کی کوشش کی گئی، جب کہ شرکاء نے کرپٹو کرنسیوں پر دوبارہ غور کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور اس کے ساتھ ساتھ ایک لچکدار معیشت کو اپنانے پر زور دیا جو ٹیکنالوجی کی تبدیلیوں سے فائدہ اٹھاتی ہو۔
بات چیت کے اس اجلاس میں، جس میں "مینا کیٹالسٹ" کے شریک بانی اور سی ای او سام پلاٹیس، "بِٹ اوسیس" کے شریک بانی اور سی ای او علا ڈوڈین، "ایسٹل برلوٹ مینجمنٹ" کے بانی اور سی ای او مائیکل رائٹر،
 تھائی لینڈ کی اسٹاک مارکیٹ اور کرنسی نوٹوں کے کمیشن کے سیکرٹری جنرل روینواڈی سوان مونگکول اور "گلوبل گولڈ کاسٹ" کے ایگزیکٹو پروڈیوسر اور شریک میزبان ویڈی لیش نے شرکت کی، زور دیا گیا کہ دنیا بھر کی حکومتیں کرپٹوگرافک ٹیکنالوجیز کو ریگولیٹ کرنے اور نئی یا موجودہ مارکیٹوں میں اسے متعارف کرانے یا ان میں ضم کرنے کے طریقے تلاش کرنے کے امکان پر غور کرنے لگی ہیں۔
ماہرین نے نشاندہی کی کہ ہر روز 91 بلین ڈالر کی کرپٹو کرنسیوں کی تجارت ہوتی ہے جبکہ کرپٹو کرنسیوں کی مارکیٹ ویلیو کا تخمینہ 1.7 ٹریلین ڈالر لگایا گیا ہے، جو کرپٹو کرنسی کی اہمیت اور اس کی معاشی ترقی کو جذب کرنے کی صلاحیت کو کنٹرول کرنے کو بڑھاتا ہے۔(...)

جمعہ - 3 ربیع الثانی 1444 ہجری - 28 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16040]
 



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]