سعودی ولی عہد تیل کی منڈی کے استحکام میں دلچسپی رکھتے ہیں: پوٹن

پوٹن نے ولدائی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس صرف اپنے وجود کے حق کا دفاع کر رہا ہے، انہوں نے مغربی ممالک پر الزام عائد کیا کہ وہ ان کے ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور اسے نقشے سے مٹانا چاہتے ہیں (ای.پی.اے)
پوٹن نے ولدائی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس صرف اپنے وجود کے حق کا دفاع کر رہا ہے، انہوں نے مغربی ممالک پر الزام عائد کیا کہ وہ ان کے ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور اسے نقشے سے مٹانا چاہتے ہیں (ای.پی.اے)
TT

سعودی ولی عہد تیل کی منڈی کے استحکام میں دلچسپی رکھتے ہیں: پوٹن

پوٹن نے ولدائی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس صرف اپنے وجود کے حق کا دفاع کر رہا ہے، انہوں نے مغربی ممالک پر الزام عائد کیا کہ وہ ان کے ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور اسے نقشے سے مٹانا چاہتے ہیں (ای.پی.اے)
پوٹن نے ولدائی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس صرف اپنے وجود کے حق کا دفاع کر رہا ہے، انہوں نے مغربی ممالک پر الزام عائد کیا کہ وہ ان کے ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور اسے نقشے سے مٹانا چاہتے ہیں (ای.پی.اے)

روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے کل (بروز جمعرات) کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان احترام کے مستحق ہیں اور انہوںنے زور دیتے ہوئے کہا کہ روس "مملکت سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔"
پوٹن نے زور دیا کہ "تیل کی منڈیوں کے لیے استحکام اہم ہے اور سعودی ولی عہد مارکیٹ کے توازن اور استحکام کی حمایت کرتے ہیں۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "سعودی عرب اپنے قومی مفادات کے تحفظ اور تیل کی منڈی میں توازن قائم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔"  پوٹن نے مزید کہا کہ "ہم سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو فروغ دیں گے اور برکس بلاک میں اس کی شمولیت کی حمایت کریں گے۔"
پوٹن نے ماسکو میں "والدائی فورم" سے پہلے خطاب کیا، جس میں انہوں نے زور دیا کہ "مغرب استعمار کے ہاتھوں اندھا ہو چکا ہے اور باقی دنیا کو نگلنے کی کوشش کر رہا ہے۔" یوکرین کے تنازعے کے پس منظر میں انہوں نے کہا کہ "روس جو کچھ کر رہا ہے وہ اپنے وجود کے حق کے دفاع کے سوا کچھ نہیں ہے۔"
پوٹن نے کہا کہ "روس مغرب کی مخالفت نہیں کرتا،" انہوں نے امریکیوں اور مغربیوں پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ "وہ اسے (روس) کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور نقشے سے مٹانا چاہتے ہیں۔" (...)

جمعہ - 3 ربیع الثانی 1444 ہجری - 28 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16040]
 



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]